صدر نیشنل پریس کلب اسلام آباد شکیل قرار نے تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او کی خدمت میں درخواست کی ہے کہ فیاض علی ولد منیر حسین گولڑہ شریف اسلام آباد کا 26 سالہ رہائشی تھا اور گھر کا واحد سہارا تھا۔ انہوں نے درخواست میں التجا کی ہے کہ فیاض علی گذشتہ نو ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر شدید ڈپریشن اور مالی مشکلات کا شکار تھا اور جس دن اسے نوکری سے نکالا گیا، اگلے ہی روز دل کا دورہ پڑنے سے وہ اس جہانِ فانی سے کوچ کر گیا۔
’’الزام علیہان نے فیاض علی کا معاشی قتل کیا اور بالآخر اس کو موت کے منہ میں دھکیل کر اس کے قتل کے مرتکب ہوئے ہیں۔ فیاض علی کی وجہ موت الزام علیہان کا ظلم اور معاشی استحصال اور الزام علیہان کی طرف سے اس کو غیر قانونی طور پر تنخواہ نہ دینا ہے‘‘۔