ہوٹل انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے میگزین ’ہوٹل منیجمنٹ‘ کی جانب سے یہ بھی رپورٹ کیا گیا کہ پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مذکورہ پراپرٹری کے لیے اس بیل آؤٹ پیکج کو فراہم کرنے کے لیے ایک پینل کی تشکیل پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔
نیویارک سےجاری ہونے والے اس میگزین کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2020 میں مذکورہ پینل نے ہوٹل کی فوری مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی منظوری دی تھی، اس رقم کا انتظام نیشنل بینک آف پاکستان سے 59 لاکھ ڈالر سالانہ مارک اپ (شرح سود) کے ساتھ بطور قرض کیا گیا تھا۔
مزید یہ کہ اس نے مشترکہ منصوبے کے شراکت دار کے ساتھ لیز معاہدے کے حتمی شکل اختیار کرنے تک ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر بطور سالانہ کیریئرنگ لاگت منظور کیے تھے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ 2019 میں پی آئی اے آئی ایل کو مین ہیٹن کی پراپرٹی سمیت پیرس میں اسکرائب ہوٹل کو کھونے کا خطرہ اس وقت لاحق ہوگیا تھا جب برٹش آئی لینڈز کی عدالت نے ایک بین الاقوامی ثالثی کا فیصلہ نافذ کیا تھا جس میں بلوچستان میں ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کا مائننگ لائسنس منسوخ کرنے پر بطور تصفیہ دونوں جائیدادوں کی حوالگی شامل تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی ذیلی کمپنی پی آئی اے آئی ایل کو برٹش ورجن آئی لینڈز میں شامل کیا گیا ہے جبکہ ٹی سی سی بیرک گولڈ اور آنٹوفاگسٹا کا ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔