دوران نیب انکوائریز ملزمان کے اثاثے منجمند کرنا غیر قانونی ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

02:52 PM, 23 Jan, 2021

نیا دور
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلال شیخ کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا جس میں نیب کا انکوائری پر دفعہ 23 کے تحت اکاؤنٹ منجمد کرانا خلاف قانون قرار دیا گیا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ نیب نے انکوائری پر اثاثے منجمد کرنا ہوں تو دفعہ 12 کے تحت آرڈرکرے، قانون کے مطابق نیب انکوائری، انویسٹی گیشن جلد مکمل کرے، سالوں تک محض الزام پر بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔


اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلال شیخ کو اکاؤنٹ استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے فیصلے میں کہا کہ بلال شیخ کے اکاؤنٹس جولائی 2019 سے منجمد ہیں، ایسے میں انکاگزارا بھی مشکل تھا، بلال شیخ کی جانب سے 95 ہزار ماہانہ نکلوانے کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تفتیشی ایجنسی کی تاخیر کے باعث شہری کو اکاؤنٹ سے رقم نکالنے سے کیسے روکا جاسکتا ہے؟ گناہ گار کوسزا دینا ریاست کا کام ہے تو شہری کو اپنی رقم استعمال کا حق دینا بھی ضروری ہے۔


فیصلے  کے مطابق بلال شیخ کو ہر ٹرانزیکشن کے ساتھ بیان حلفی دینا ہو گا یہ رقوم ذاتی استعمال کیلئے ہیں، ذاتی استعمال کے علاوہ رقوم نکلوائی گئیں تو قانون حرکت میں آئے گا۔

ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیکشن 12 کو نظر انداز کر کے محض سیکشن 23 کی بنیاد پر اکاؤنٹس منجمدکرنا درست نہیں، سیکشن 12 چیئرمین نیب کو احتساب عدالت کی منظوری سے اثاثے، اکاؤنٹس منجمد کرنے کا اختیار دیتا ہے، نیب سیکشن 23 کے تحت انکوائری شروع ہوتے ہی بینک حکام کو تنبیہ کر دیتا ہے، شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے
مزیدخبریں