کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 22 اضلاع میں بھی بجلی بند ہے۔ صبح 7 بج کر 32 منٹ پر بجلی اچانک بند ہوگئی۔ بریک ڈاؤں سے آئیسکو، لیسکو، میپکو، سیپکو، کے الیکٹرک متاثر ہوئے۔ آئیسکو کے 117 گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
وزارت توانائی کے مطابق نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہواہے۔
https://twitter.com/MoWP15/status/1617368399621017601?s=20&t=bdEQWCkzGQoPK6wxkQOxgQ
وزارت توانائی نے کہا ہے کہ وارسک سے گرڈ اسٹیشنز کی بحالی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور پچھلے ایک گھنٹے میں اسلام آباد سپلائی کمپنی اور پشاور سپلائی کمپنی کے محدود تعداد میں گرڈ بحال کر دیئے گئے ہیں۔
https://twitter.com/MoWP15/status/1617369744952430593?s=20&t=IdUKyyZCFTPhzLlyBO8TeA
گدو سے کوئٹہ جانیوالے بڑی ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث بریک ڈاؤن ہوا ہے۔ ٹرانسمیشن لائن اور پاور پلانٹ کے درمیان رابطہ منقطع ہونے سے بجلی کی فریکوئینسی کم ہو گئی ہے۔ بجلی کی فریکوئینسی متعلقہ سطح سے کم ہونے پر کیسکیڈنگ ہوئی، کیسکیڈنگ کے باعث ایک کے بعد دوسرے پاور پلانٹ ٹرپ کرتے گئے تاہم دیگر وجوہات اور مسائل کا تعین کیا جارہا ہے۔
ملتان ریجن میں بھی سسٹم ٹرپ ہونے کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہو گئی ہے، آئیسکو کے 117گرڈ اسٹیشنز سے بھی بجلی غائب ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 22اضلاع میں بھی بجلی بند ہو گئی ہے۔
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے حکّام کے مطابق گڈو سے کوئٹہ آنے والی بجلی کی دونوں ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ کرگئی ہیں۔ کیسکو حکّام کا کہنا ہے کہ فنی خرابی سے متعلق معلومات لی جارہی ہے۔
لاہو رمیں مال روڈ اور کینال روڈ سمیت مختلف علاقو ں میں بجلی معطل ہے جبکہ لاہور ہی میں شادمان، باغبان پورہ، حسن ٹاون، اعوان ٹاون، اقبال ٹاون میں بھی بجلی بند ہو گئی ہے۔
پاور پلانٹس بند ہونے سے صوبہ سندھ کے اضلاع ، جنوبی پنجاب ، سیبٹرل پنجاب ، لیسکو کے زیادہ تر علاقے اور آئیسکو ریجن کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی بند ہے.
ترجمان کےالیکٹرک کے مطابق آج صبح 7:34 نیشنل گرڈ میں فریکوئینسی کم ہونے کے باعث متعدد شہروں کو بجلی فراہمی متاثر ہوئی۔ جس سے کراچی کو بجلی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ کے الیکٹرک کا نیٹ ورک محفوظ اور فعال ہے۔ ہمارا عملہ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور بحالی کا عمل شروع کیا جارہا ہے ۔
گدو سے کوئٹہ جانیوالے بڑی ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث بریک ڈاؤن ہوا ہے۔ ٹرانسمیشن لائن اور پاور پلانٹ کے درمیان رابطہ منقطع ہونے سے بجلی کی فریکوئینسی کم ہو گئی ہے۔ بجلی کی فریکوئینسی متعلقہ سطح سے کم ہونے پر کیسکیڈنگ ہوئی، کیسکیڈنگ کے باعث ایک کے بعد دوسرے پاور پلانٹ ٹرپ کرتے گئے تاہم دیگر وجوہات اور مسائل کا تعین کیا جارہا ہے۔
سسٹم کی بحالی پر تیزی سے کام جاری ہے۔ گزشتہ ایک گھنٹے کے دوران اسلام آباد اور پشاور کے کچھ گرڈ اسٹیشنز کو بحال کر دیا گیا ہے۔ آئیسکو کے مطابق مختلف گرڈز پر مرحلہ وار بجلی بحال کی جا رہی ہے۔ سسٹم کو نقصان سے بچانے کی لئے فیڈرز پر بجلی مرحلہ وار بحال کی جا رہی ہے۔
132 کے وی گرڈ اسٹیشن زیرو پوائنٹ ,راول, f.16, F.6, D.12, f.6 آئی ایٹ میں بجلی بحال کر دی گئی۔
چکلالہ, چکری، جی نائن کامرہ، اڈیالہ ،اٹک، G.5 جھلم، چکوال گرڈ اسٹیشنز سے متعدد فیڈرز پر بجلی بحالی جاری ہے۔ دیگر گرڈ اسٹیشنز سے بھی فیڈرز پر بجلی بحالی کا سلسلہ جلد شروع ہو جائے گا۔
بحالی کے کام میں کم از کم وقت 8 گھنٹے کا وقت درکار ہوگا تاہم مکمل بحالی میں 24 گھنٹوں سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کاکہناہے کہ بجلی کی مکمل بحالی میں 12 سے 14 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
دوسری جانب نیپرا اتھارٹی نے ملک بھر میں ہونے والے بلیک آؤٹ کا سخت نوٹس لے لیا۔ اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی سے رپورٹ طلب کر لی۔
نیپرا کی جانب سےماضی میں ہونے والے بلیک آؤٹ اور ٹاور گرنے کے واقعات پر جرمانے کیے جا چکے ہیں۔ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے نیپرا مسلسل ہدایات اورسفارشات جاری کرتا رہا ہے۔