پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی زیر صدارت لندن میں اہم پارٹی اجلاس ہوا جس میں مفتاح اسماعیل کی جانب سے پارٹی پالیسیوں کے خلاف حالیہ بیانات کا معاملہ زیر غور آیا ۔ اجلاس میں پارٹی قیادت نے مفتاح اسماعیل کو پارٹی سے فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق مفتاح اسماعیل کی جانب سے پارٹی کے خلاف واضح لائن لینے پر ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں نوٹس بھجوایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل کبھی ن لیگ کا حصہ تھے ہی نہیں بلکہ شاہد خاقان عباسی کے وزیراعظم بننے کے بعد سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سفارش پر مفتاح اسماعیل کو وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔ ن لیگ کی قیادت انہیں جنرل ر قمر جاوید باجوہ کے زیر اثر سمجھتی ہے۔
ن لیگ کے لندن میں ہونے والے اجلاس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پارٹی کے اندر اعتراضات کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ن لیگی قیادت نے شاہد خاقان عباسی کے شکووں کو جائز قرار دیتے ہوئے ان کےتحفظات کو دور کرنے کا اعادہ کیا ۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج سیاست صرف انتقام بن چکی ہے جب کہ عوام کے مسائل ایک طرف رہ گئے ہیں۔ معیشت کی بدحالی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔ موجودہ حالات میں پاکستان کے پاس کوئی بھی معجزاتی حل نہیں ہے۔ سب اپنے اپنے گریبان میں جھانکیں کیونکہ کوئی بھی بری الذمہ نہیں۔