پریس سیکرٹری امریکی محکمہ دفاع جان کربی کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کی حمایت میں طالبان پر حملے جاری رکھیں گے، سینٹ کام کے سربراہ جنرل کینتھ مک کنزی حملوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
عید پر افغانستان میں کشیدگی کی صورتحال
ایک جانب عید کے روز افغان صدارتی محل کے اطراف میں پھینکے گئے راکٹوں کی ویڈیوز نے انٹرنیٹ کو اپنے اثر میں لیے رکھا تو دوسری جانب افغان طالبان نے ملک کے 85 فیصد حصے پر کنٹرول کا دعویٰ کردیا۔
طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ جلد ہی پورے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا جائے گا۔ دوسری جانب افغانستان میں عید کے دوسرے روز حالات نسبتاً پُرامن رہے، غزنی اور قندھار سمیت کئی بڑے شہروں میں طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کی بندوقیں تقریباً خاموش رہیں۔
افغان فورسز کی جانب سے بھی پیش قدمی کے دعوے سامنے آتے رہے
ترجمان افغان افواج نے بھی اس ہفتے کے آغاز میں طالبان کے زیرقبضہ24 اضلاع کا کنٹرول واپس لینےکا دعوٰی کیا تھا۔
افغانستان میں طالبان اور افغان فورسز کےدرمیان جھڑپیں جاری تھیں۔ افغان وزارت دفاع نے گزشتہ ہفتے افغان فورسزکےآپریشن میں 233طالبان کی ہلاکت کا دعوٰی کیاہے۔افغان حکام کے مطابق طالبان کو ننگرہار،غزنی،قندھار،ہلمند،تخاراور قندوز میں آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔ افغان فورسز نے طالبان کےزیرقبضہ صوبےسمنگان کےضلع درہ صوف اور ہلمند کے ضلع گرمسیرکا قبضہ واپس لینے کادعوٰی بھی کیا ہے۔ ترجمان افغان افواج کا کہنا تھا کہ اب تک طالبان کے زیر قبضہ 24 اضلاع کا کنٹرول واپس لیا جاچکا ہے۔