شاہ محمود قریشی نے کہا ہم نے پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کا از سر نو جائزہ لینا ہے، ہمیں افغانستان اور علاقائی صورتحال پر ایک دوسرے کے تاثرات جاننے کا موقع ملے گا ، سی پیک پراجیکٹس پر اب تک ہونیوالی پیش رفت اور آئندہ کے لائحہ عمل پر ہماری تفصیلی نشست ہو گی۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ انشاء اللہ اس دورے سے ہمارے دو طرفہ برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، پاک چین دوستی، جو اپنی ساتویں دہائی میں داخل ہو چکی ہے وہ انشاءاللہ آنیوالے وقتوں میں اپنا رنگ دکھائے گی۔
چین اور پاکستان کت تعلقات میں داسو دہشتگردی واقعے کی تلخی
سی پیک کے تحت چینی ماہرین کی نگرانی میں داسو ڈیم کی تعمیر جاری ہے۔ 14 جولائی کو منصوبے پر کام کرنے والے چینی ماہرین، مقامی مزدور اور ایف سی اہلکار داسو ڈیم کی سائٹ جارہے تھے کہ ان کی بس خوفناک دھماکے سے دریا میں جاگری جس کے نتیجے میں بس میں سوار 9 چینی انجینئرز، دو ایف سی اہلکار اور لیبر سمیت 13 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا۔ابتدا میں وزارت خارجہ نے واقعہ کو حادثہ قرار دیا تاہم بعدازاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بارودی مواد کے شواہد منظر عام پر آنے اور دہشت گردی یا تخریب کے عنصر کے حوالے سے ٹویٹ کیا۔واقعہ کی اعلی سطح کی تحقیقات جاری ہیں ۔
واقعے میں ہلاک ہونے والے چینی باشندوں کی میتیں چین روانہ کر دی گئیں۔
خیبر پختونخواہ کے اپر کوہستان کے علاقے داسو میں بس کے ساتھ پیش آنے والے اس واقعے میں ہلاک 9 چینی انجینئرز کی میتیں نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے چین روانہ کردی گئیں۔
جمعہ کی صبح ہلاک 9 چینی انجینئرز کی تابوتوں میں بند لاشوں کو چین بھجوانے کے لیے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچایا گیا جہاں انھیں کارگو ٹرمینل میں رکھاگیا ہے۔ ڈیڈ باڈیز کو دوپہر 2 تین بجے پرواز نمبر GHT CA -42 کے ذریعے چین روانہ کیا گیا۔