چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب بھی شامل ہیں۔
تحریک انصاف کےوکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اعلی کا انتخاب ہوا، حمزہ شہباز نے 179 جبکہ پرویز الٰہی نے 186ووٹ حاصل کیے، ڈپٹی اسپیکر نے ق لیگ کے دس ووٹ مسترد کردیے۔ آئینی طور پر پرویز الہی وزیر اعلی کا الیکشن جیت گیے، لیکن ڈپٹی اسپیکر نے انکے دس ووٹ مسترد کر دیے۔
سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکرکی رولنک کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست قابل سماعت قرار دے کر ڈپٹی اسپیکر سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ پارٹی سربراہ پارلیمانی پارٹی کی ڈائریکشن کی خلاف ورزی پر رپورٹ کرسکتا ہے، جمہوری روایت یہی ہے کہ پارلیمانی پارٹی طے کرتی ہے کہ کس کو سپورٹ کرنی ہے۔
سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکرسردار دوست محمد مزاری سمیت تمام فریقین کو آج دوپہر 2 بجے طلب کرلیا۔