یہ خبر انہوں نے جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دی۔ سہیل وڑائچ نے بتایا کہ میری گذشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی۔
سہیل وڑائچ نے بتایا کہ انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی رہنمائوں سے تین نکات پر بات چیت ہوئی جس میں آرمی چیف کی تقرری، معاشی ایجنڈا اور الیکشن ریفارمز شامل ہیں۔
ان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ تمام لوگ محسوس کر رہے ہیں کہ سیاسی مذاکرات کی راہ ہموار ہونی چاہیے۔ جبکہ وہ خود بھی ان مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ اس بات کا امکان ہے کہ عمران خان اس معاملے کیلئے صدر مملکت کو خط لکھ کر مذاکرات کروانے کا کہیں گے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے ہی وابستہ ایک اور صحافی انصار عباسی نے بھی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اکتوبر میں ملک میں عام انتخابات ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان جلد مذاکرات بھی شروع ہو سکتے ہیں۔ یہ مذاکرات اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت پر کروائے جا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی و معاشی عدم استحکام کے پیش نظر اسٹیبلشمنٹ ماضی کی طرح سیاستدانوں کو مذاکرات کے لیے آمادہ کرنے پر غور کر رہی ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ سیاستدانوں نے ہی کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد مارچ کے دوران بھی اسٹیبلشمنٹ نے مذاکرات کے لیے تمام سیات دانوں کو آمادہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے اس وقت مثبت مذاکرات نہ ہو سکے تھے۔ تاہم اب حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اسٹیبلشمنٹ کی غیر مشروط مداخلت کے بعد فریقین کے درمیان جلد مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے۔