فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کرونا وائرس کی دوا ریمڈیسیور پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز ختم کرنے کا اعلان، نوٹیفیکیشن جاری

10:31 AM, 23 Jun, 2020

نیا دور
ایف بی آر نے کرونا وائرس کے لیے استعمال ہونے والے تیار شدہ ریمڈیسیور 100 ایم جی کے انجیکشن یا دوائی کی درآمد کو کسٹم ڈیوٹی، اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ود ہولڈنگ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کا نفاذ ایس آر او 557 اور ایس آر او 558 کے عنوان سے جاری دو نوٹیفیکیشن کے ذریعے کیا گیا۔ ایک اور ایس آر او 556 کے ذریعہ ایف بی آر نے 30 ستمبر تک کرونا وائرس کے لیے استعمال ہونے والے 61 طبی اور ٹیسٹنگ سامان کی درآمد کو کسٹم ڈیوٹی، اضافی کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا۔

ایس آر او 555 کے ذریعے حکومت نے ان 61 اشیا کی درآمد اور سپلائی پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ میں توسیع کی۔

واضح رہے کہ ریمڈیسیور ایک تجرباتی اینٹی وائرل دوا ہے جسے کرونا وائرس کے مریضوں پر استعمال کیا جارہا جبکہ اپریل کے مہینے میں امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے اس کی منظوری دی تھی۔

بعد ازاں 6 مئی کو امریکی دوا ساز کمپنی گیلیڈ سائنسز نے کہا تھا کہ وہ کرونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا ' ریمڈیسیور' کی پیداوار شروع کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت میں ادویات ساز کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ 13 مئی کو پاکستانی کمپنی فیروز سننز لیبارٹریز نے اعلان کیا تھا کہ ان کی ذیلی کمپنی بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ (بی ایف بی ایل) کا کرونا کے خلاف بہتر نتائج دینے والی دوا ریمڈیسیور کی تیاری اور اسے پاکستان سمیت 127 ممالک کو فروخت کے لیے امریکی کمپنی گیلیڈ سائنسز انکارپوریشن کے ساتھ لائسنس معاہدہ ہوگیا۔

انہوں نے بتایا تھا گیلیڈ سائنسز نے بھارت اور پاکستان کی 5 دواساز کمپنیوں سے لائسنس کا معاہدہ کیا جس میں سیپلا لمیٹڈ، فیروز سنز لیبارٹریز، ہیٹرو لیبز لمیٹڈ، جیوبیلانٹ لائف سائنسز اور میلان شامل ہیں۔ علاوہ ازیں گیلیڈ سائنسز نے کہا تھا کہ دوا تک رسائی کو بڑھانے کے پاکستان اور بھارت سے تعلق رکھنے والے 5 عمومی دوا سازوں کے ساتھ نان ایکسکلیوسو لائسنس پیکٹس (معاہدوں) پر دستخط کیے ہیں جس سے انہیں ' ریمڈیسیور' دوا کو بنانے اور 127 ممالک میں فروخت کرنے کی اجازت ہے۔
مزیدخبریں