ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت ہے کہ بار کونسلز کیساتھ تعاون کیا جائے۔ ہمیشہ جمہوریت کیلئے بار کونسلز نے سب سے کلیدی کردار ادا کیا۔ آمریت کے دور میں بار کونسلز نے کئی مشکلات کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ رول آف لا اور گڈ گورننس کیلئے وکلا کا کردار بہت اہم ہے۔ لیگل ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے کیلئے سپریم کورٹ نے حکم دیا۔ سات رکنی سٹاف بھی ڈائریکٹوریٹ کا تعینات کر دیا گیا ہے۔ لا کالجز سے متعلق تمام معلومات ڈائریکٹوریٹ سے لی جاسکتی ہیں۔ رجسٹرڈ لا کالجز کی معلومات بھی ڈائریکٹوریٹ کی ویب سائٹ سے لی جا سکتی ہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صوابدیدی فنڈ سے گرانٹ ان ایڈ کو چار کروڑ روپے دیئے ہیں۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو بھی چار کروڑ روپے کی گرانٹ دے دی ہے۔
اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون نے کہا کہ وکلا کے مسائل حل کرنے کیلئے احسن اقدام پر وفاقی وزیر قانون کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ بار ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے وزیراعظم پاکستان نے خصوصی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم اور وزیر قانون سے مطالبہ کرتا ہوں کہ قاضی فائز عیسیٰ کیس میں نظرثانی اپیل واپس لی جائے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف نظرثانی اپیل واپس لے کر عدلیہ کو آزاد رہنے دیا جائے۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ پرویز مشرف کی سزا معطلی کیخلاف اپیل سپریم کورٹ سماعت کیلئے مقرر کرے۔ پرویز مشرف کیخلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی اپیل بارے بات کروں گا۔ مستقل سیکرٹری قانون کا معاملہ بھی کابینہ کے سامنے رکھوں گا۔