سابق ایمپائر اسد رئوف نے لنڈا بازار میں پرانے کپڑے بیچنے شروع کردیئے

02:40 PM, 23 Jun, 2022

نیا دور
پاکستان کے سابق ایمپائر اسد رئوف لاہور کے لنڈا بازار میں پرانے کپٹے بیچنے کا کاروبار شروع کر دیا ہے۔ ان کا شمار دنیائے کرکٹ کے ممتاز ایمپائرز میں ہوتا تھا۔ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ایلیٹ پینل میں شامل تھے۔

انہوں نے اپنے زندگی کے نشیب وفراز کے بارے میں ''ہم نیوز'' سے خصوصی گفتگو کی اور بتایا کہ ڈھلتی عمر اور بیٹے کی بیماری کی وجہ سے میں نے کرکٹ کی دنیا کو خیرباد کہا اور گزر اوقات کیلئے لاہور کے لنڈا بازار میں گارمنٹس کی دکان کھول لی ہے جہاں میں کراکری اور پرانے کپڑے بیچتا ہوں۔ اسد رئوف کا کہنا تھا کہ میں اپنے لنڈے کے کام سے مطمئن ہوں، میری عادت ہے کہ جو کام شروع کرتا ہوں اس کو عروج تک پہنچاتا ہوں۔



خیال رہے کہ ایک دور تھا کہ جب اسد رئوف کی بطور ایمپائر فیصلوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ 12 سال بطور ایمپائر اپنے فرائض سرانجام دینے کے بعد وہ لنڈا بازار میں کاروبار سے منسلک ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بیٹے کی بیماری اور عمر کی وجہ سے کرکٹ کو چھوڑا تھا۔ فکسنگ کے الزامات کو آج بھی مسترد کرتا ہوں۔ میں نے ایمپائرنگ چھوڑنے کے بعد پورا وقت اپنے بیٹے کی دیکھ بھال میں صرف کیا۔

اسد رئوف نے کہا کہ میرا بیٹا شیزوفینیا میں مبتلا ہے۔ ڈاکٹروں نے مجھے مشورہ دیا تھا کہ اگر آپ اسے ٹھیک دیکھنا چاہتے ہیں تو اسے ٹائم دیں۔ اب میری بھرپور توجہ کی وجہ سے اس کی صحت اور دماغی حالت میں بہتری آنا شروع ہو چکی ہے۔



سابق ایمپائر نے کہا کہ میں اپنی موجودہ زندگی سے مطمئن ہوں۔ انہوں نے سابق بھارتی کرکٹر وریندر سہواگ کے سپاٹ فکسنگ کے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سہواگ جیسے کھلاڑیوں کی کیا مجال ہے کہ وہ آئی سی سی کے ایلیٹ پینل کے ایمپائر پر ایسا جھوٹا الزام لگائیں۔

سابق قومی ایمپائر نے 64 ٹیسٹ، 139 ون ڈے میچز اور 28 بین الاقوامی ٹی ٹونٹی میچوں میں ایمپائرنگ کے فرائض سرانجام دیئے تھے۔ 2016ء میں اسد رئوف پر بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی نے آئی پی ایل 2013ء فکسنگ کیس میں 5 سال کی پابندی لگا دی تھی۔



ان کا کہنا تھا کہ انڈین کھلاڑی مہندرا سنگھ دھونی اور ہربھجن کی بیگمات میری بہت بڑی مداح ہیں۔

اپنے سکینڈل بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک انڈین ماڈل نے سستی شہرت کیلئے مجھ پر الزام عائد کیا تھا۔ میں نے اسے کہا تھا کہ اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑنا، اور اگلے سال ہی میں آئی پی ایل میں دوبارہ ایمپائرنگ کی۔
مزیدخبریں