تحقیق میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ اگر حکومت نے کرونا وائرس کو روکنے کے لئے ملک کو لاک ڈاون نہ کیا تو جون تک ملک میں کرونا کے 2 کروڑ مریض ہوجائیں گے۔ روزنامہ ڈان میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے نتائج میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ملک کو فی الفور لاک ڈاون کردینا چاہیے تاکہ بد ترین تباہی سے بچا جا سکے۔
اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ایسی وبا ہے کہ جس میں کسی بھی ملک میں ایک وقت پر کنفرم کیسز سے 8 سے 10 گنا زیادہ کیسز ہوتے ہیں۔ اس لحاظ سے پاکستان میں 2 مئی تک 65 ہزار سے زائد کیسز جبکہ جون تک یہ تعداد دو کروڑ تک جا پہنچے گی۔
تحقیق کی روشنی میں کی جانے والی سفارشات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اس وقت کل 1 لاکھ بیڈ موجود ہیں جو کہ اس وبا کے مریضوں کو سنبھالنے کے لئے ناکافی ہیں۔ اس حوالے سے ضروری ہے کہ حکومت لاک ڈاون جیسے انتہائی اقدامات لے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ملک کو لاک ڈاون کرنے سے انکار کر رکھا ہے۔