تفصیلات کے مطابق اے ایس ہی فرحان خان نے ایک کرونا سے جاں بحق ہونےوالے شخص کی نماز جنازہ کے حوالے سے تفصیلات شئیر کی ہیں۔ ان کے مطابق کرونا سے جاں بحق ہونے والے اس شخص کے تابوت کو کوئی ہاتھ لگانے کو تیار نہ تھا۔ متوفی کے تابوت کو پشاور سے ایمبولنس میں میں ہنگو لایا گیا اور اسے سوگواروں سے دور فاصلے پر رکھا گیا تھا۔ جبکہ اسکے لوحقین کو بھی ایک خاص مقام سے آگے جانے کی اجازت نہیں تھی۔
https://twitter.com/Godmade__/status/1241749433655660550
آخری رسومات میں شریک متوفی کے والد نے حفاظتی لباس پہن رکھا تھا لیکن ان کو بھی ایمبولینس سے اترنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ نماز جنازہ میں اصرف پانچ افراد تھے جو اس وقت کی بے بسی سے مارے جذبات کے رو پڑے۔
تدفین کے لئے تابوت کو لے کر قبر تک جانا تھا تاہم ریسکیو اہلکار تابوت کو ہاتھ لگانے کو تیار نہیں تھے۔ پھریہ فیصلہ کیا گیا ایمبولینس سے رسیوں کی مدد سے تابوت کو کھینچ کر قبر تک لایا جائے لیکن اس ہر بھی رسی باندھنے کو کوئی تیار نہیں تھا۔غم سے نڈھال متوفی کے والد نے بہتی ہوئی آنکھوں اور سکستی آہوں کے ساتھ خود رسی باندھی۔ بے بسی کا ایک دلخراش منظر تھا ۔ اس موقع پر موجود افراد دھاڑیں مار کر رو دیئےریسکیو اہلکاروں نے رسیوں کی مدد سے تابوت کو ایمبولینس سے گھسیٹ کر قبر میں اتارا۔وہاں موجود ہر شخص اس بے بسی کے عالم سے اللہ کی پناہ مانگتا رہا۔