سٹی 42 کی خبر کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج تک کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔ ایوان وزیراعلیٰ میں تعینات افسروں سے لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔ 5 اور 7 کلب سے سامان دو ٹرکوں پر لاد کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تمام تر ڈیٹا افسران نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ حتیٰ کہ کمپیوٹرز سے ڈسکس تک اتار لی گئی ہیں۔
خبر کے مطابق ایوان وزیراعلیٰ پر خوف کے سائے دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سرکاری رہائشگاہ کچھ ٹیموں کو بلا کر خصوصی طور پر جتنے بھی خفیہ کیمرے لگے ہوئے تھے، ان کی فوٹیجز کو ڈیلیٹ کروایا گیا ہے۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1506665642434662404?s=20&t=I8iQCwRiRvhE4KBTyp3Ztg
نجی ٹیلی وژن چینل سٹی 42 کی تہلکہ خیز خبر کے مطابق اس کے علاوہ وزیراعلیٰ کی رہائشگاہ کے اندر جو بھی سرکاری ڈیٹا موجود تھا اسے فوری طور پر وہاں سے نکالا گیا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چند روز قبل ایک اعلیٰ افسر کی ہدایات پر تمام تر ڈیٹا ڈبوں میں پیک کرکے انھیں منتقل کیا گیا۔ اس مقصد کیلئے دو ٹرکس خصوصی طور پر منگوائے گئے تھے۔
https://twitter.com/AliRamay557/status/1506656805413396480?s=20&t=mVWVx-l76oTCuB7ggGUeOg
خبر میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ ہائوس میں جو خصوصی ونگز ہیں ان میں ٹرانسفر پوسٹنگز، جاری کی گئے احکامات اور ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جتنا بھی ڈیٹا تھا وہ فوری طور پر جو اعلیٰ حکام ہیں انہوں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ان دستاویزات کو بھی پیک کرکے وہاں سے منتقل کروایا گیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے منحرف رہنما باسط بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے 75 سے 80 ارب روپے کی کرپشن کی اور یہ رقم باہر منتقل بھی کی جا چکی ہے۔