وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے کل (24 مئی) کو ملک بھر میں عید ہونے کا اعلان کرنے کے بعد وزیر مذہبی امور نے اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی آج (23 مئی کو) کراچی میں کرے گی اور کمیٹی کے فیصلے کے مطابق پاکستان کے عوام اور حکومت عید منائے گی۔
نورالحق قادری نے کہا کہ شریعت اور دین چاند کی رویت اور شہادت پر اعتماد کرتی ہے، شہادت اور رویت کے لیے سائنس اور جدید آلات کی معاونت لی جا سکتی ہے۔ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نمائندے کو بھی اس دفعہ مرکزی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری میرے اچھے دوست ہیں لیکن آج کل وہ چاند، چاند کھیل رہے ہیں۔ لیکن عید کا فیصلہ علما کرام ہی کریں گے۔
خیال رہے کہ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی وزارت کے تیار کردہ چاند کے کیلینڈر کے مطابق کل (24 مئی) کو پاکستان میں عیدالفطر کا پہلا دن ہوگا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ آج سانگھڑ، پسنی، جیونی، بدین اور ٹھٹھہ میں 7 بج کر 36 منٹ سے لے کر 8 بج کر 14 منٹ کے درمیان چاند دیکھا جاسکتا ہے۔
وزیر سائنس نے کہا تھا کہ پشاور میں مفتی پوپلزئی نے کل کی عید کا اعلان کیا ہے حالانکہ پشاور میں آج بھی چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ملک کو آئین اور قانون کے تناظر میں چلانا ہوتا ہے لیکن مشاہدے میں یہ بات آئی کہ ہم ہر وقت مختلف مذہبی گروہوں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ فرقہ ورانہ گروہ طاقتور ہوگئے ہیں اور اپنا اپنا حصہ مانگنا شروع کردیتے ہیں۔ عید پر جو تنازع پیدا ہوتا ہے وہ اس نفاق کا اظہار ہے کہ ریاست کو جن معاملات میں آئین قانون اور عقل کو ترجیح دینی چاہیے اس پر ہم ایڈجسٹ کرنے میں لگے رہتے ہیں
وزیر سائنس کا کہنا تھا کہ جو افراد یہ کہتے ہیں کہ اسلام کا سائنس، ٹیکنالوجی، علم سے کوئی تعلق نہیں ہم ان کی اس کی دلیل کو مسترد کرتے ہیں، اسلام علم اور عقل کا دین ہے اور احادیث کی روشنی میں اسلام مستقبل میں دیکھنے والا دین ہے جبکہ قرآن تمام علوم کا ماخذ ہے اس لیے میں یہ بات مسترد کرتا ہوں چاند کی رویت کا ٹیکنالوجی سے تعلق نہیں۔