سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے لکھا کہ قابلِ مذمت عمل کو روکنے کے لیے جرأت دکھانے والے الیاس کی بہادری کو سلام ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے لکھا کہ ایسی اسلاموفوبیا پر مبنی اشتعال انگیزی صرف نفرت اور انتہا پسندی کو فروغ دیتی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ تمام مذاہب قابلِ عزت ہیں، اس طرح کی حرکت عالمی امن اور ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہے۔
واضح رہے کے چند روز قبل ناروے میں ایک اسلام مخالف تنظیم سے تعلق رکھنے والے شخص نے کرسٹین سینڈ شہر کے پر رونق علاقے میں پہلے ایک مجمع لگایا اور پھر لوگوں کے سامنے قرآن کو نذر آتش کر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔
مسلمانوں کی مقدس کتاب کو آتشزدگی سے بچانے کے لیے الیاس نامی مسلم نوجوان تیزی سے آگے بڑھا اور اسلام مخالف شخص کو قرآن پاک کی بے حرمتی سے روکا۔ نوجوان کی اس کوشش پر پولیس نے اسے گرفتار کر لیا جبکہ قرآن جلانے کی کوشش کرنے والے شخص کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے علاوہ پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے بھی ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی گئی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ مسلمان دوسرے مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی مسلمانوں کے جذبات و احساسات کا احترام کرنا چاہیے۔
پاکستان کے علاوہ مسلم دنیا میں اہم مقام رکھنے والے ملک ترکی کی جانب سے بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کی سخت مذمت کی گئی ہے۔
اس افسوسناک واقعے کے بعد ناروے میں مقیم پاکستانیوں کی اہم سماجی و ثقافتی تنظیم ’’پاکستان یونین ناروے‘‘ کے چیئرمین چوہدری قمر اقبال نے قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ ناروے میں پیش آنے والے اس قابل مذمت واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی سخت غم و غصے کا اظہار کیا گیا جبکہ مسلم نوجوان الیاس کی بہادری کی تعریف کی گئی۔