ذرائع کے مطابق نئے ڈومیسٹک سسٹم کو متعارف کروائے جانے کے بعد بہت سے فرسٹ کلاس کرکٹرز بے روزگار ہوگئے تھے لہذا ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو بحال کرنے کا مطالبہ لئے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق ، ٹیسٹ کپتان اظہر علی اور آل راونڈر محمد حفیظ نے وزیر اعظم پاکستان و سابق کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم عمران خان سے ملاقات کی۔ اسی میٹنگ کے دوران چئیرمین پی سی بی اور چیف ایگزیکٹو وسیم کو بھی اطلاع کر کے بلایا گیا تاہم سابق کھلاڑیوں نے اس میٹنگ سے متعلق بورڈ کو آگاہ نہیں کیا تھا۔
وزیر اعظم نے کرکٹرز کے موقف کو رد کرتے ہوئے انکے مطالبات بھی تسلیم نا کئے تاہم بغیر اجازت ملاقات پر پی سی بی برہم ہوگئی۔ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ نا ہونے کے باعث محمد حفیظ تو بچ نکلے مگر دیگر کی باز پرس ہوئے جس کے نتیجہ میں مصباح الحق چیف سلیکٹر کا عہدہ گنوا بیٹھے اور اب اطلاعات ہیں کہ ٹیسٹ کپتان اظہر علی کو بھی انکے عہدے سے سبقدوش کیا جارہا ہے۔
اگرچہ مصباح الحق نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ انکا عہدہ چھوڑنے کی وجہ وزیر اعظم سے ملاقات نہیں لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ان کئ پی سی بی حکام سے تعلقات مثالی نہیں رہے۔ اسے لئے انہیں اپنے عہدے سے دستبردار ہونا پڑا وگرنہ پی سی بی نے خود اس کا اعلان کرنا تھا۔
دوسری جانب محمد رضوان کو دورہ انگلینڈ میں بہتر کارکردگی دکھانے اور قومی ٹی ٹوئنٹی میں قائدانہ صلاحتوں کی بدولت خیبر پختوانخواہ کو جتوانے کی مد میں ٹیسٹ کپتان کیلئے فیورٹ قرار دیا جارہا ہے تاہم اس کا حتمی فیصلہ زمبابوے کے دورہ پاکستان کے بعد کیا جائے گا۔