پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف 4 سال برطانیہ میں رہنے کے بعد ہفتے کے روز وطن واپس آئے اور مینار پاکستان پر عوام نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ اپنے قائد کو خوش آمدید کہنے کے لیے پاکستان کے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے لاہور کا رخ کیا۔ اس موقع پر نواز شریف عوام کی بڑی تعداد دیکھ کر جذباتی نظر آئے اور عوام سے خطاب میں انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ جس طرح عوام انہیں چاہتے ہیں، نواز شریف بھی عوام سے اسی طرح محبت کرتے ہیں۔
نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد ملک کے سیاسی ماحول میں گہما گہمی کا آغاز ہو چکا ہے۔ عوام کی بڑی تعداد نواز شریف کی واپسی کو خوش آئند قرار دے رہی ہے۔ گیلپ پاکستان نے قائد مسلم لیگ ن کی واپسی کے بعد ایک تازہ ترین سروے کروایا ہے جس میں عوام کی اکثریت نے نواز شریف پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے رائے دی ہے کہ صرف وہی پاکستان کو موجودہ معاشی بحران سے نکال سکتے ہیں۔
گیلپ سروے میں عوام سے سوال کیا گیا کہ ان کے خیال میں کون سا سیاسی رہنما پاکستان کو موجودہ معاشی بحران سے نکال سکتا ہے تو اس کے جواب میں سب سے زیادہ ووٹ نواز شریف کے حق میں آئے۔ 30 فیصد پاکستانیوں نے نواز شریف پر اعتماد کا اظہار کیا یعنی سروے میں شامل ہونے والے 30 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ صرف نواز شریف ہی پاکستان کو موجودہ معاشی بحران سے نکال سکتے ہیں۔ 1 فیصد سے بھی کم لوگ سمجھتے ہیں کہ ن لیگ کی دوسری قیادت یعنی سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور مریم نواز ملک کو اس معاشی بحران سے نکال سکتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان دوسرے نمبر پر رہے جن پر 22 فیصد لوگوں نے اعتماد کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو کے حق میں 4 فیصد جبکہ آصف زرداری کے حق میں محض 1 فیصد ووٹ پڑے۔
سروے میں یہ سوال بھی کیا گیا کہ کیا نواز شریف کی وطن واپسی ن لیگ کو آئندہ انتخابات جتوانے میں مددگار ثابت ہو گی؟ 51 فیصد شرکا نے مذکورہ سوال کا جواب ہاں میں دیا جبکہ محض 12 فیصد نے اس سے اختلاف کیا۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ نے نواز شریف کی وطن واپسی کے بارے میں سنا یا پڑھا ہے، 75 فیصد شرکا نے اثبات میں جواب دیا جبکہ 24 فیصد ایسے تھے جنہوں نے قائد ن لیگ کی واپسی سے متعلق کچھ بھی پڑھا یا سنا نہیں تھا۔
مینار پاکستان پر کی گئی نواز شریف کی تقریر کو سروے میں شامل 65 فیصد لوگوں نے نہیں سنا جبکہ 34 فیصد شرکا نے رائے دی کہ انہوں نے یہ تقریر سنی ہے۔ جن لوگوں نے یہ تقریر سنی ہے ان میں سے 80 فیصد کی رائے ہے کہ انہیں نواز شریف کی یہ تقریر پسند آئی ہے جبکہ 12 فیصد کا کہنا ہے کہ انہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تقریر اچھی نہیں لگی۔
اس سوال پر کہ کیا نواز شریف کی پاکستان واپسی ملکی مستقبل کے لیے مثبت ثابت ہو گی، 50 فیصد لوگوں نے ہاں میں جواب دیا جبکہ 14 فیصد نے اس سے اختلاف کیا اور جواب نفی میں دیا۔ سروے میں حصہ لینے والے 18 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف کی واپسی کا ملکی مستقبل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
شرکا سے یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ کیا نواز شریف کو چیئرمین پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کے ساتھ مل کر ملکی ترقی کے لیے کام کرنا چاہئیے؟ 70 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف کو عمران خان سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کے ساتھ مفاہمت کرنی چاہئیے جبکہ 19 فیصد نے مفاہمت کی مخالفت میں رائے دی۔
ڈیل سے متعلق سوال پر سروے میں شامل 38 فیصد لوگوں نے رائے دی کہ نواز شریف ڈیل کر کے پاکستان آئے ہیں جبکہ 27 فیصد کے مطابق نواز شریف کسی ڈیل کے نتیجے میں وطن واپس نہیں آئے۔