تاہم مریم نواز کے ٹویٹر پر نطر دوڑائی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ مریم نواز صحافی و اینکر غریدہ فاروقی پر بھی برہم نظر آئیں جس کی وجہ انکی ایک تجزیاتی ٹویٹ تھی۔ معاملہ کچھ یوں ہوا کہ غریدہ فاروقی نے مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ سے ٹویٹ ہوئے ہوئے مریم نواز کے بیان پر مبنی ایک ویڈیو کلپ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ مریم نواز صاحبہ نے کُھل کر شہباز شریف صاحب و دیگر کے آئی ایس آئی میس میں ملاقات کیلئے جانے کی مخالفت کر دی۔ ن لیگ آفیشل اکاؤنٹ سے ٹویٹ۔ جبکہ احسن اقبال صاحب نے کل ہی ہمارے پروگرام میں کہا کہ اِسمیں کوئی حرج نہیں پوری دنیا میں ہوتا ہے۔ جس پر مریم نواز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیا کہ آپ اوور سمارٹ بننے کی کوشش نہ کریں اور گندا کھیل نہ کھیلیں۔ میں نے جو کہا وہ ملک کے آئین کے عین مطابق ہے۔ اسے ایسے نہ محسوس کروانے کی کوشش کریں کہ میرے مخاطب ہماری پارٹی کے صدر یا کوئی اور رکن ہے۔
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1308692598563930115
مریم نواز شریف کے ایس بیان کو خواتین صحافیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قومی رہنما جو کہ خود ایک خاتون ہو اس کو زیب نہیں دیتا۔ صحافی خواتین کی جانب سے مریم نواز کے اس طریق کی مذمت بھی کی گئی ہے۔
https://twitter.com/GFarooqi/status/1308698883774722049
https://twitter.com/AyeshDibs/status/1308710240041537537
https://twitter.com/AmberRShamsi/status/1308720861487267845
تاہم افسوسناک معاملہ یہ کہ اس معاملے پر حکومتی مشیر شہباز گل نے بھی غریدہ فاروقی پر ہی طنز کیا ہے۔ اور انکو جانبدار صحافی قرار دیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ آپ ہی دن رات ان کو پاکستان کا نجات دہندہ اور لبرل بنا کر دکھانے کا شوق رکھتے ہیں-ورنہ یہ وہی ہیں جنہیں کیک نہ ملے تو جوتے مارتے ہیں جوتے آپ لوگوں کو (میرا مطلب ہم عام عوام کو) ، کیا مارتے ہیں ؟ جوتے۔ اب آپ نے یہ فیصلہ کر لیا ہوا ہے تو اب ساتھ ساتھ پیاز بھی کھائیں ان سے