حلال احمر کے ایک اعلی افسر نے نیا دور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے جس روز دورہ کیا یہ مشتبہ مریض وہاں پر ڈیوٹی دے رہا تھا اور ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ تمام سٹاف کا کرونا ٹیسٹ کیا جائے۔ جبکہ اس کے ساتھ وزیر اعظم کو بھی بتایا جائے گا کہ وہ کرونا وائرس کا ٹیسٹ دوبارہ کرلیں۔
اس بات کا علم نہیں ہو سکا کہ ہلال احمر نے دورہ سے قبل وزیراعظم کو مذکورہ کیس کے بارے میں اعتماد میں لیا تھا یا نہیں اور اس حوالے سے کیا خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ وزیراعظم اس سے پہلے بھی اپنا ایک ٹیسٹ کروا چکے ہیں جو کی منفی آیا تھا۔
۔
خلیق کا سیمپل ٹیسٹ کے لئے پیر کے روز بجھوایا گیا تھا جسکی رپورٹ منگل کو رات گئے موصول ہوئی۔ کرونا وائرس کا شکار ہونے والا ملازم خلیق ہلال احمر کے کرونا کئر ہسپتال کی تعمیر اور انتظامات میں پیش پیش رہا ہے
نیا دور میڈیا نے جب ترجمان ہلال احمر ریحان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس بات کی تو تصدیق ہوگئی کہ خلیق میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی اور وہ سارا دن فیلڈ میں ہوتے ہیں اس لئے ان کے قریب جتنے لوگ تھے سب کو قرنطینہ کردیا گیا۔ تاہم ریحان نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ خلیق س وقت وہاں پر موجود تھےجب وزیر اعظم عمران خان دورہ کر رہے تھے۔ انکے بقول کیونکہ ان کی لاجسٹکس ڈیپارٹمنٹ میں ڈیوٹی ہوتی ہے اور وہ مختلف جگہوں پر فرائض سرانجام دیتے ہیں۔