وفاقی وزیر منصوبہ بندی و نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں لاک ڈاؤن کی موجودہ صورتحال 9 مئی تک برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کا مہینہ شروع ہو رہا ہے جس میں وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق پورے ملک میں سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی جس کا پاور ڈویژن سے نوٹی فکیشن بھی جلد جاری ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ احساس ایمرجنسی ریلیف پروگرام کے نام سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فلاحی کام ہو رہا ہے، پروگرام کے تحت اب تک 57 لاکھ خاندانوں میں 69 ارب روپے کی رقم تقسیم ہوچکی ہے، پروگرام کے آغاز میں ایک ارب 20 کروڑ خاندانوں تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا اور 144 ارب روپے تقسیم ہونے تھے، پروگرام کا تقریباً نصف حصہ مکمل ہوچکا ہے اور یہ رمضان میں بھی جاری رہے گا۔
اسد عمر نے تمام پاکستانیوں کو رمضان المبارک کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ماہ مبارک میں عبادات کرتے ہوئے ہمیں خیال رکھنا ہے کہ ایک شخص کے ذریعے دوسری شخص تک بیماری نہ پہنچے، اس کے لیے ڈاکٹرز نے جو حفاظتی تدابیر بتائی ہیں ان پر عمل ضروری ہے، ملک کے چند حصوں میں گذشتہ ایک ہفتے میں بےاحتیاطی میں اضافہ ہوا ہے لیکن مجموعی طور پر سماجی میل جول میں بہت تبدیلی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آگے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرونا سے متعلق فیصلے کر رہے ہیں، آج اجلاس میں اس کا دوبارہ تفصیل سے جائزہ لیا گیا، رمضان کا مہینہ کرونا کے حوالے سے فیصلہ کن مہینہ ہے، اگر ہم ڈاکٹرز کی جانب سے بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے رہیں گے تو عید کے بعد صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی اور ہم روزگار کی بندشوں میں نرمی لاسکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر خدانخواستہ ہم نے بےاحتیاطی کی اور ذمہ دارانہ طرز عمل اپنایا تو کہیں ایسا نہ ہو کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہمیں عید کے لیے اور بندشیں لگانی پڑیں۔