واضح رہے کہ ریکارڈ کئی سیریز تک ناقابل شکست رہنے والی قومی ٹیم کی کارکردگی خصوصاً مڈل آرڈر بلے بازوں کی ناکامی نے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے گرین شرٹس کی تیاریوں پر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔قومی ٹیم کی اس شکست پر شائقین کرکٹ شدید غم و غصے کا شکار ہیں جبکہ کرکٹرز اور ماہرین کرکٹ نے بھی اس شکست پر ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔تنقید کرنے والوں کی فہرست میں شعیب ملک بھی شامل ہیں جو مکمل فٹ ہونے کے باوجود ایک عرصے سے قومی ٹیم میں جگہ بنانے سے قاصر ہیں۔
شعیب ملک نے فیس بک پر اپنے پیغام میں کہا کہ ناتجربہ کار فیصلہ سازوں کو تحمل مزاجی سے بیٹھ کر سوچنے کی ضرورت ہے، بابر اعظم اور مصباح الحق ہی یہ فیصلے لے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پاکستان کو ایک انٹرنیشنل وائٹ بال کوچ کی ضرورت ہے جو کرکٹ کو بھرپور طریقے سے سمجھتا ہو اور کپتان کو تیار کرنے کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کو آنے والے دور کے بارے میں بتا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے دور میں جب آپ کی کرکٹ کی بقا خطرے میں ہو لیکن اس کے باوجود ٹیم مینجمنٹ پسند اور ناپسند پر انحصار کر رہی ہو تو پھر بحیثیت قوم آپ اور کیا توقع کر سکتے ہیں۔شعیب ملک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پسند اور ناپسند کے مسئلوں کے ساتھ ساتھ آپ کپتان کو بھی فیصلے نہیں کرنے دیتے تو پھر یہ تو ہونا ہی تھا۔واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی کھلاڑی نے دوٹوک الفاظ میں موجودہ ٹیم مینجمنٹ پر سوالات اٹھائے ہوں بلکہ اس سے قبل محمد عامر بھی ایسا کر چکے ہیں