شہباز گل نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صحافی بینظیر شاہ کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے انہیں جانبدار صحافی قرار دے دیا۔ شہباز گل نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ صحافی کی کوئی جماعت نہیں ہوتی، کوئی ایجنڈا نہیں ہوتا، اسے غیر جانبداری سے خبر یا تجزیہ کرنا ہوتا ہے، جو کسی خاص جماعت کے ساتھ یا کسی خاص جماعت کے خلاف کسی ایجنڈے پر ہوتے ہیں وہ صحافت کے مقدس پیشے پر سوالیہ نشان کا باعث ہیں۔ بینظیر شاہ صاحبہ کی ٹائم لائن دیکھ کر اندازہ ہو سکتا ہے۔
شہباز گل نے اپنی ٹویٹ کے ساتھ بینظیر شاہ کی کچھ نیوز سٹوریز کے سکرین شارٹس بھی شئیر کیے، اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ان کی خبریں پی ٹی آئی کے خلاف ہیں۔
ایک اور ٹویٹ میں شہباز گل نے جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھانے والی خواتین صحافیوں سے کہا کہ ہراسگی کے کیس کو سب سے زیادہ میری بہنوں بینظیر شاہ صاحبہ، محمل صاحبہ اور ریما عمر صاحبہ نے نقصان پہنچایا۔ اپنی تحریک انصاف سے دشمنی کی وجہ سے آپ بے قصور ینگ سٹرز پر الزام لگا رہی ہیں۔ اگر کوئی ثبوت ہے تو لائیں سامنے اظہر مشوانی یا ارسلان کے خلاف۔ یہ بھی کسی کے بیٹے اور بھائی ہیں۔
شہباز گل نے مزید لکھا کہ اگر آپ کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں ورنہ آپ کو ان سے معافی مانگنی چاہیے۔ ہم سب ہراسگی کے خلاف ہیں اور دو ٹوک الفاظ میں اس پر لعنت بھیجتے ہیں اور مذمت کرتے ہیں۔ لیکن آپ کی تحریک سے دشمنی اور ن لیگ اور پی پی کی طرف جانبداری دو نوجوانوں کی عزت خراب کر رہی ہے۔ یہ بھی ہراسگی ہے۔