چیئرمین اوگرا مسرور احمد خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کا روس سے تیل درآمد کرنے کا دعویٰ ایک سیاسی بیان تھا اور حقیقت میں ایسا کرنا مشکل ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم ستر فیصد پٹرول اور پچاس فیصد ڈیزل باہر سے درآمد کرتے ہیں اور ہماری پانچ ریفائنریز پرانی ہوچکی ہیں۔ ایک سوال پر جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے 50 ہزار بیرل پروڈکشن ہورہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ ہوا ہے اس کے مطابق اگلے مہینے سے پیٹرولیم لیوی لگنی ہے لیکن قیمتیں کتنی بڑھے گی اس کا مجھے علم نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر کوئی سبسڈی نہیں دیں رہی ہے۔