پیپلزپارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سابق صدر نے مولانا فضل الرحمٰن کو ٹیلی فون کال کی۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمٰن 11 اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومںٹ ( پی ڈی ایم) کے صدر بھی ہیں۔ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جاری حکومت مخالف احتجاج پر تبادلہ خیال کیا۔
https://twitter.com/MediaCellPPP/status/1341995163950985218
اس موقع پر آصف علی زرداری نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو دعوت دی کہ وہ 27 دسمبر کو بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدابخش لاڑکانہ میں ہونے والے جلسے میں شرکت کریں۔ واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی بینظیر بھٹو کی شہادت کے سلسلے میں 27 دسمبر کو گڑھی خدابخش میں جلسے کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پی ٹی ایم رہنماؤں کو جلسے میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
پیپلزپارٹی کی سندھ قیادت کو گڑھی خدا بخش میں 27 دسمبر کے جلسے میں پی ٹی ایم کے تمام رہنماؤں کے آمد کی توقع کر رہی ہے۔ گڑھی خدابخش سندھ کے شہر لاڑکانہ کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جہاں بینظیر بھٹو کا مزار ہے۔ ادھر پیپلزپارٹی سندھ کے صد نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی صدر مریم نواز اور دیگر پی ڈی ایم رہنماؤں کی جلسے میں آمد متوقع ہے۔
خیال رہے کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب اپوزیشن اتحاد حکومت مخالف تحریک کے دوسرے مرحلے میں آگے بڑھ رہا ہے۔
پی ڈی ایم کا مطالبہ ہے کہ تحریک اںصاف حکومت 31 جنوری تک اقتدار چھوڑ دے یا اپوزیشن کی تیز تحریک کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے جس میں وفاقی دارالحکومت کی طرف لانگ مارچ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں سے استعفے شامل ہیں۔