محمد نوید اسلم نے بسم اللہ اور کملہ پڑھتے ہوئے ویڈیو شروع کی اور کہا کہ میں اللہ اور اس کے آخری نبیﷺ پر مکمل ایمان رکھتا ہوں تاہم چونکہ میں ایک سرکاری سکول ٹیچر اور ہیڈ ماسٹر ہوں تو گزشتہ سالوں سے سکول کی بانڈری وال پر ایک مقامی جاگیر دار کے ساتھ تنازعہ چل رہا تھا۔ اس نے ایک سال قبل انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ تاہم اب وہ اس زمینی تنازعے کو مذہبی تنازعہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
مقامی جاگیر دار نے محلے کی مساجد میں اعلانات کروا کر ان کے خلاف توہین مذہب کا الزام لگایا اور بعد میں پویس رپورٹ بھی درج کروا دی ہے۔ محمد نوید اسلم نے دوبارہ پھر اقرار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی بلکہ یہ خالصتاً سکول کی زمین کا تنازعہ ہے جسے مذہبی رنگ دیا گیا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کی جان کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1342062471218147329