ویسے تو عمران خان صاحب کے یوٹرن مشہور ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ زرداری صاحب کے یوٹرن بھی کچھ کم نہیں۔ مرکز میں حکومت نواز شریف کی تھی اور سندھ میں وہ اسٹیبلشمنٹ سے تنگ تھے تو اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکی دے دی لیکن پھر جب اینٹ کا جواب پتھر سے ملا تو وہ دوسری انتہا تک چلے گئے۔
قوم نے بلاول بھٹو سے توقعات وابستہ کرلیں اور بلاول نے بڑی حد تک اپنے آپ کو بےنظیر اور بھٹو کا جانشین ثابت کرنے کی بھی کوشش کی لیکن زرداری صاحب نے اپنے راستے پر لگا کر اُنہیں بھی بلاول بھٹو سے بلاول زرداری بنا ڈالا۔ زرداری صاحب نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر بلوچستان اور پختونخوا میں سینیٹ کے انتخابات میں کھیل کھیلا۔