جیونیوز کو ملنے والے خط میں سابق صوبائی وزیر نے لکی مروت میں پارٹی ٹکٹوں کی غلط تقسیم کی نشاندہی کی تھی۔
جیو نیوز کے مطابق ہشام انعام نے وزیراعظم کے نام خط میں لکھا تھا کہ میرے حلقے میں علی امین گنڈا پور نے میرے سیاسی مخالفین کو پار ٹی ٹکٹ دیا اور لکی مروت میں ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیے گئے جن کا پارٹی سے تعلق نہیں تھا، میرے سیاسی دوست پی ٹی آئی کے ضلعی جنرل سیکرٹری کے بجائے ٹکٹ کسی عام شخص کو دیا گیا۔
خط میں مزید کہا گیا ہےکہ پارٹی ٹکٹ دیتے وقت مجھ سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا، علی امین گنڈاپور نے پارٹی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کی، اس لیے مجبورہوں کہ ان کے خلاف مہم چلاؤں جو میری پارٹی سے نکلنے کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
ہشام انعام کا خط میں کہنا تھا کہ پارٹی کے سینئر رہنما کو اس طرح خلاف ورزی کے لیے چھوڑنا پارٹی کے لیے نقصان دہ ہے، مجھے پارٹی سے نکالنے کے لیے میرے علاقے میں پارٹی کی بدنامی کی جارہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے خط میں وزیراعظم سے درخواست کی تھی کہ پارٹی کو تباہی سے بچانے کے لیے نوٹس لیا جائے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا (کے پی) بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) تحصیل چیئرمین کی 18 اور سٹی میئر کی 3 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے، اے این پی نے میئر کی ایک اور تحصیل کونسل کی 5 نشستیں جیتیں، تحریک انصاف نے تحصیل چیئرمین کی 13، آزاد امیدوار 8، ن لیگ 3، جماعت اسلامی 2، پی پی اور تحریک اصلاحات کو ایک ایک نشست ملی۔