تفصیلات کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ایک پریس کانفرنس میں شریک تھے، وہاں موجود ایک خاتون صحافی نے ان سے اظہار رائے کی آزادی کے بارے میں سوال پوچھا تھا۔
اس پر بات کرتے ہوئے صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے کی جسارت کرنا کہاں کی اظہار رائے کی آزادی ہے؟ میں اس کو ٹھیک نہیں سمجھتا، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
https://twitter.com/AliRazaTweets/status/1474335905511100417?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1474335905511100417%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.pk%2Fforums%2Fthreads%2FD9BEDB8CD8BAD985D8A8D8B1-D985D8ADD985D8AF-EFB7BA-DAA9DB8C-D8AAD988DB81DB8CD986-DAA9D988-D8A7D8B8DB81D8A7D8B1D8B1D8A7D8A6DB92-DAA9DB8C-D8A2D8B2D8A7D8AFDB8C-D985DB8CDABA-D8B4D985D8A7D8B1-D986DB81DB8CDABA-DAA9DB8CD8A7-D8ACD8A7D8B3DAA9D8AAD8A7D88CD9BEDB8CD988D9B9D986.808247%2F
ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایسا کرنا لوگوں کو ناراض کرنے اور اشتعال دلانے کا باعث بنتا ہے۔ اگر آپ لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائیں گے تو ہمارے سامنے پھر پیرس جیسے واقعات ہی سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی حرکتیں انتہا پسندی کی طرف لے جاتی ہیں، جیسا ہم نے پیرس میں دیکھا تھا۔ صدر ولادیمیر پیوٹن نے خاتون صحافی سے کہا کہ آزادی آپ کے اردگرد لوگوں کو عزت دینے کا نام ہے۔
پیوٹن کے حضرت محمد ﷺ کی شان میں اس بیان کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے رہی ہے۔ پورا عالم اسلام ان الفاظ کے بعد ان کا دیوانہ ہو چکا ہے۔