لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آخری ایک سال میں پتہ چلا جنرل ریٹائرڈ باجوہ احتساب چاہتے ہی نہیں۔ جنرل ریٹائرڈ باجوہ سمجھتے رہے پی ٹی آئی کا عروج کم ہو گا لیکن ہوا نہیں۔ کوئی صحیح آرمی چیف ہوتا تو ہم ملک میں صفائی کر دیتے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اس ملک کی حقیقت اور طاقت ہے۔ یہ اسٹیبلشمنٹ پر ہے کہ وہ پوزٹیو رول ادا کرتی ہے یا نیگیٹو ۔جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے دور میں نیگیٹو رول رہا۔ ابھی فوج کا نیا سیٹ اپ آیا ہمیں وقت دینا چاہیے۔
پارٹی فنڈنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے پاس فنڈنگ کی کوئی رسید نہیں۔ ہمارے پاس 40 ہزار ڈونرز کا ڈیٹا بیس موجود ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا سب جماعتوں کا اکٹھا کیس چلے۔ الیکشن کمیشن کنٹرولڈ ہے اور جنرل باجوہ نے زرداری اور مراد علی شاہ سے ڈیل کر رکھی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ق لیگ کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے ہمارا ساتھ دیا ہے۔ کسی کے اقتدار کی خاطر میں عوام کے اعتماد کو ٹیس نہیں پہنچاؤں گا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ دو تین دن میں اعتماد کا ووٹ لے لیں گے۔ زرداری کرپشن کے پیسوں سے ارکان کو خرید رہے ہیں۔ پیر کو استعفوں کی تصدیق کے لیے قومی اسمبلی جائیں گے۔ میری پیشگوئی ہے کہ عام انتخابات مارچ اپریل میں ہو جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ سیاست چھوڑ دوں گا لیکن سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ مجھے پتہ ہے یہ میری مقبولیت کم کرنے کے لیے آڈیو ویڈیو لیکس اور مجھے نااہل کرنے کی کوشش کریں گے۔عوام میرے ساتھ ہے مجھے ان کے پروپیگنڈا کی کوئی پرواہ نہیں۔