تفصیلات کے مطابق درخواست گزار جوڈیشل ایکٹیوزم کاؤنسل کے چیئرمین اظہر صدیق ہیں، جن کی جانب سے دائر پٹیشن میں یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اس مارچ کو ملک دشمن پارٹیوں کی جانب سے عوام میں انتشار پھیلانے کے مقصد سے مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
پٹیشن میں مزید یہ کہا گیا کہ یہ مارچ اسلامی شعائر کے منافی ہے اور اس کے ذریعے معاشرے میں بے حیائی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ گذشتہ برس اس مارچ میں خواتین نے قابل اعتراض پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔
پٹیشن میں عدلیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ نہ صرف سوشل میڈیا پر اس مارچ کی تشہیر پر پابندی لگائی جائے بلکہ عورت مارچ جیسے احتجاجوں کو ریگولیٹ بھی کیا جائے۔
یاد رہے، گذشتہ برس 8 مارچ کو پاکستان بھر میں خواتین نے عورت مارچ کیا تھا جس کو کئی حلقوں کی جانب سے سراہا گیا تھا جبکہ کئی حلقوں نے اس کی خوب مخالفت کی تھی۔