عامر لیاقت سیاسی مخالفت میں تمام اقدار بھول گئے: مریم نواز کو ہندو دیوی سے تشبیہہ دے ڈالی، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید

08:38 AM, 24 Feb, 2021

نیا دور
پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب ایم این اے اور معروف مذہبہ سکالر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں ہندو شخصیت سے منسوب کرنے کی کوشش کی۔

مریم نواز کے بیان جس میں انہوں نے کہا کہ اب یہ میرا نیا روپ دیکھیں گے۔ عامر لیاقت نے اس بیان پر مزاحیہ تبصرہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہندووں کی مذہبی شخصیت کی تصویر لگائی اور کہا کہ یہ ان کا نیا روپ ہے۔

https://twitter.com/AamirLiaquat/status/1364222990842478592

عامر لیاقت کی اس ٹویٹ کے بعد انہیں  سوشل میڈیا پر ننقید کا سامنا ہے ۔ صارفین نے ان کے اس عمل کو توہین مذہب قرار دیا ہے۔ صارفین نے سوشل میڈیا پر لکھتے ہوئے کہا کہ عامر لیاقت نے مخالف سیاسی جماعت کا مذاق اڑانے کے لئے ہندو کمیونٹی کے مذہب جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔

معروف سماجی کارکن کپل دیو نے عامر لیاقت کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے منتخب ایم این اے ہیں۔ جنہوں نے اپنے سیاسی مخالف مریم نواز کے خلاف سیاسی سکورنگ کے لئے ہندو مذہبی شخصیت کا مذاق بنانے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا یہ بیان ملک میں بسنے والے 50 لاکھ ہندوؤں کی دل آزادی ہے۔ حالانکہ خود عامر لیات کے ووٹرز ہندو ہیں اور بہت سے ہندو عمران خان کو بھی پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اس طرح یہ پاکستان میں 5 ملین ہندوؤں کے مذہب کا احترام کرتے ہیں۔ بالکل اسی طرح یہ اپنے ہندو اراکین اسمبلی اور ووٹرز کا احترام کرتے ہیں۔

https://twitter.com/KDSindhi/status/1364336647547080708

عامر لیاقت کی اس ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ہندو کمیونٹی کے رہنما کپل دیو نے نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ہندوؤں پر مسلسل یہ تیسرا حملہ ہے۔ ان سے قبل فیاض الحسن چوہان اور افتخار احمد کی جانب سے ہندوؤں پر حملہ کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عامر لیاقت خود کو مذہبی سکالر اور مذہبی ہم آپنگی کا عملبردار قرار دیتے ہیں مگرسیاسی مخالفت میں جب ایسے بیان دیتے ہیں تو ان کے دل میں چھپی ہندوؤں کے خلاف نفرت سامنے آجاتی ہے۔

کپل دیو نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے سیاست میں آکر مذہبی تنقید کا آغاز کیا ہے اس سے قبل ایسا نہیں کیا جاتا تھا۔ نواز شریف کو بھی ہندوؤں کے ساتھ منسوب کر کے ہندو برادری کی دل آزادی کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز پر حملہ نہ صرف مذہبی بلکہ جنسی طور پر بھی کیا گیا اور انہیں جس دیوی کے ساتھ منسوب کرنے کی کوشش کی گئی وہ ہندوؤں کی تاریخ میں ایک طاقت ور خاتون سمجھی جاتی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر مذاہب سے نفرت نصاب میں شامل ہے اسی لئے یہ نفرت تمام لوگوں کے ذہن میں سرایت کر گئی ہے۔

عامر لیاقت کی اس ٹویٹ پر سینکڑوں صارفین نے ان کی اس حرکت کو غیر اخلاقی اور غیر سنجیدہ قرار دیا۔ صارفین نے عامر لیاقت کے اکاؤنٹ کو رپورٹ کرنے اور اسے بند کرنے کی مہم چلا دی ہے۔

تحریک انصاف کے سپورٹرز نے اس ٹویٹ پر عمران خان کو عامر لیاقت کے خلاف ایکشن لینے اور انہیں پارٹی سے نکالنے کی استدعا کی۔

مزیدخبریں