ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے وزارتی اجلاس جاری ہے۔ ہم پاک، امریکا تعلقات کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے مابین مضبوط تجارتی و اقتصادی تعلقات وقت کی ضرورت ہیں۔ دو دہائیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے ممالک میں امریکا سر فہرست ہے۔ معاشی استحکام کی بدولت پاکستان حالیہ سیلاب کی تباہی سے نبرد آزما ہوسکتا ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکی کاروباری اداروں کو پاکستان میں تجارتی مواقع سے آگاہ کیا جا رہا ہے جبکہ گزشتہ 2 دہائیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں امریکہ سرفہرست ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 80امریکی کمپنیوں میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد ملازمتیں فراہم کی گئیں۔
امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے کی گنجائش موجود ہے جن میں توانائی، زرعی آلات، فرنچائزنگ، ریٹیل تجارت اور اطلاعات و رابطہ کاری کی ٹیکنالوجی کے لیے استمال ہونے والے آلات خصوصی طور پر شامل ہیں۔پاکستان کےساتھ ایک سال میں ہماری سرمایہ کاری میں تقریباً 50 فیصداضافہ ہوا۔
نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تجارتی تعلقات سے پاکستانی صنعتوں اور صارفین دونوں کو سہولت ملی ہے۔ ہم طویل عرصے سے پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی رہے ہیں جس کو مزید بھی آگے بڑھایا جا جا سکتا ہے اور اجلاس اسی مقصد کے تحت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکا اورپاکستان کےمشترکہ مفادات ہیں۔
نیڈ پرائس نے روز دیا کہ افغان طالبان وعدوں کی پاسداری کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ، داعش خطے کے استحکام کو نقصان نہ پہنچائیں۔