آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہا کہ حالانکہ بابر نے پورے سال میں صرف 6 ایک روزہ میچز کھیلے لیکن انہوں نے پاکستان کے لیے ایک روزہ میچز کی دو سیریز میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔
6 ایک روزہ میچز میں بابر نے 67.50 کی اوسط سے 405 رنز بنائے۔
آئی سی سی کے کرکٹر آف دی ایئر کے ایوارڈ کے لیے بابر اعظم کے مدِ مقابل بنگلہ دیش کے شکیب الحسن، جنوبی افریقہ کے جینیمن ملان اور آئرلینڈ کے پاؤل اسٹرلنگ تھے۔
بابر نے سب سے زیادہ 228 رنز جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ سیریز میں بنائے جس میں پاکستان نے 2 کے مقابلے 1 میچ سے کامیابی حاصل کی تھی۔
اس کے بعد انگلینڈ کے خلاف 3 ایک روزہ میچز کی سیریز میں پاکستان کو کلین سوئپ شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم بابر نے مجموعی طور پر 177 رنز اسکور کیے تھے۔
اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے بابر اعظم نے اپنے مداحوں، آئی سی سی، پاکستان کرکٹ بورڈ اور اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح ٹیم نے مجھے سپورٹ کیا ان کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا اور مجھے ایسی ٹیم پر فخر تھے۔
بابر نے کہا کہ میرے لیے گزشتہ سال کی بہترین اننگز انگلینڈ کے خلاف 158 رنز کی اننگ تھی جہاں مجھے مشکل پیش آرہی تھی لیکن اس اننگ سے اعتماد ملا۔
اسی طرح جنوبی افریقہ میں جیتنا ایک مشکل کام ہے، مختلف پچز ہوتی ہیں، ان کی بولنگ بہت معیاری ہے لیکن وہاں جا کر سیریز کے جیتنے سے ہمیں بہت مومینٹم حاصل ہوا اور اس سے بحیثیت ٹیم اور بحیثیت کپتان مجھے بہت اعتماد ملا۔
بابر اعظم کی جانب سے بھی آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر منتخب ہونے پر فینز کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے جس ملک میں جائیں وہاں جا کر ان کے خلاف رنز کیے جائیں۔