مفتی محمد سعید نے حال ہی میں نجی نیوز چینل کے پروگرام میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کے معاملے پر بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان دونوں کا نکاح خاتون کی عدت کی مدت مکمل نہ ہونے کے باٰعث فاسد ہو گیا تھا اسی لئے دیگر عالمِ دین سے مشاورت کے بعد دونوں کا دوبارہ نکاح پڑھوایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے نکاح کے بعد بہت سے لوگوں نے مجھے بتایا کہ یہ نکاح حقائق کی بنیاد پر نہیں ہوا اور جو کچھ تمہیں بتایا گیا ایسی صورتحال نہیں ہے۔ اس کے بعد کچھ مزید افراد نے بھی ان باتوں کی تصدیق کی تھی۔ عالمِ دین سے مشاورت کے بعد شریعت کے مطابق کچھ مدت گزرنے کے بعد نکاح دوبارہ پڑھوائے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔
مفتی سعید نے دوران پروگرام اپنے ہاتھوں سے تحریر اور دستخط شدہ دستاویز پڑھ کر سنائی جس میں بتایا گیا، ' میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ میں نے مورخہ یکم جنوری 2018 کو لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں دو گواہان، محترم جناب عون چوہدری اور سید زلفی بخاری کی موجودگی میں جناب عمران احمد خان نیازی ولد اکرام اللہ خان نیازی کا نکاح محترمہ بشریٰ بی بی سے کروا دیا تھا۔ پہلے نکاح سے قبل بشریٰ بی بی کے ہمراہ موجود خواتین سے دریافت کیاگیا کہ یہ شرعی طور پر ناکح کےقابل ہیں تو جواب اثبات کی صورت میں ملنے کے بعد میں نے نکاح پڑھا دیا۔'
تحریر میں مزید لکھا تھا، 'بعد ازاں میڈیا اور بعض دیگر ذرائع سے علم ہوا کہ دلہن کی سابقہ عدت مکمل نہیں ہوئی چنانچہ وہ نکاح فاسد تھا اور میں نے تقریبا ایک ماہ بعد دونوں کو طلب کر کے عدت کے ہر طرح سے شرعی تقاضوں کو پورا کر کے دوبارہ ان کا نکاح پڑھا دیا تھا۔'
https://twitter.com/SaleemKhanSafi/status/1617715563387838465?s=20&t=qm6elDO4sFkwhmHIM8mrqw
اس سے قبل صحافی عمر چیمہ نے اپنے وی-لاگ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور بشریٰ بی بی المعروف پنکی پیرنی کی عجب شادی کی غضب کہانی بیان کی تھی اور بتایا تھا کہ دونوں کا نکاح یکم جنوری کو ہوا تاہم مفتی سعید نے دو بار دریافت کئے جانے کے باوجود جواب دینے سے گریزکیا۔