طلاق کے ڈھائی سال بعد سائرہ یوسف اور شہروز سبزواری اپنی فلم بے بی لیشیئس کی پروموشن کے لیے متعدد انٹرویوز میں ایک ساتھ نظر آرہے ہیں۔ 'سمتھنگ ہوٹ' کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران شہروز متعدد واقعات پر سائرہ کے جوابات پر کافی زیادہ حیران نظر آئے۔
پروگرام کی میزبان کی جانب سے پوچھا گیا کہ طلاق کے بعد ایک ساتھ فلم میں کام کرتے ہوئے کیسا لگا۔ 2020 میں علیحدگی کے بعد ایک ساتھ کام کرنا وہ آرام دہ تھا یا نہیں؟
اس پر شہروز نے پہلے جواب میں کہا، "ہم [ایک ساتھ کام کرنے میں] آرام دہ تھے، میں صرف اپنے بارے میں بات کروں گا۔"
میزبان نے کہا کہ وہ فلم کے بارے میں نہیں بلکہ خود ایک 'جوڑے' کے بارے میں بات کر رہی ہیں کہ کیاانہیں ایک ہی سیٹ پر رہنا مشکل لگ رہا تھا؟
صنفِ آہن سٹار سائرہ یوسف نے کہا کہ فلم کے سیٹ پر شہروز کے ساتھ کام کرتے ہوئے عجیب لگتا تھا۔ یقینی طور پر الجھن ہوتی ہے۔
سائرہ نے کہا، 'یقیناً یہ پریشان کن ہو جاتا ہے جب آپ کسی صورتحال سے گزرتے ہیں اور اس سے باہر آ جاتے ہیں اور جب آپ آگے بڑھ جاتے ہیں تو جو جیسے ہے اس کو ویسے رہنے دینا چاہیے۔ بار بار آپ کے برانی باتوں کو دہرانے سےآپ ان کو دوبارہ اسی صورتحال کے بارے میں یاد دلاتے ہیں تو جو آج ہے اس پر توجہ دینی چاہیے۔'
سائرہ نے مزید کہا، "لوگوں کو اسکرین پر جو کچھ نظر آتا ہے اس کی عادت ڈالنے میں وقت لگتا ہے۔'
اس پر شہروز نے مزید کہا، "بالکل لوگ یہ بھی سوچ سکتے ہیں کہ ہم اس صوفے پر اکٹھے کیوں بیٹھے ہیں۔
اس سے قبل ایک انٹرویو میں، سائرہ، جس کی شہروز کے ساتھ ایک سات سالہ بیٹی نورہ ہے، نے ایک ماں ہونے، طلاق اور میڈیا کے بارے میں اپنے تجربے کے بارے میں بتایا۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ اس وقت جب وہ اپنے ساتھی سے علیحدگی کے عمل سے گزر رہی تھیں وہ اپنی ذاتی زندگی کے گرد میڈیا کی سنسنی خیزی کے بارے میں بے چینی محسوس کرتی تھیں۔
"مجھے دھوکہ کھایا ہوا محسوس نہیں ہوتا کیونکہ میں نے زیادہ توقع نہیں کی تھی۔ لیکن مجھے یہ بہت غیر حساس لگتا ہے کیونکہ جہاں آپ ایک کہانی کو ری سائیکل کر رہے ہیں اورصرف لائکس اور نمبرز کی خاطر بار بار کنکشن بنا رہے ہیں۔آپ کے لیے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ کوئی اور حقیقت میں اس س سے گزر رہا ہے جس کے بارے میں آپ مسلسل بات کر رہے ہیں۔'
اسٹار نے مزید کہا"مجھے ایسا لگتا ہے جیسے یہ سب غیر حساس تھا۔ ذاتی زندگیوں کو ذاتی ہی رہنا چاہیے اور اگر آپ کسی ذریعہ سے کچھ تلاش کر لیتے ہیں تو اسے باہر نکالنے کا طریقہ موجود ہے۔'
اپنی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا "میں نے بہت ایکسپوز محسوس کیا۔ میں صرف یہ سوچتی ہوں کہ لوگ کب اس کے بارے میں بات کرنا چھوڑ دیں گے تاکہ میں خود کو اس میں سے نکال سکوں۔