سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ انتخابات کے بعد شارٹ ٹرم اتحادی حکومت بنے گی جو زیادہ سے زیادہ20 سے 24مہینے تک چلےگی۔ ایوان صدر میں آصف زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پارٹیاں تو اب میدان میں2 ہی ہیں۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ اب 2ہی کی گیم ہے۔ پی ٹی آئی تو الیکشن سے ہی نکل گئی ہے۔ آصف زرداری کے بغیر حکومت کا چلنا مشکل ہوگا۔ ن لیگ کی الیکشن میں 80 سے بھی کم نشستیں ہوں گی۔
انہوں نے کہا حکومت گیارہ ماہ تک چلنی ہے تو پی ڈی ایم ٹو نہیں بنے گی کیونکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن اب اکٹھے نہیں بیٹھیں گی۔ جیتنے والے آزاد ارکان ہی حکومت کا فیصلہ کریں گے۔ آزاد امیدوار ہوا کے رخ کے ساتھ چلیں گے اور ہوا کا رخ کس طرف ہے یہ عدالتی نظام نے بتادیا ہے۔ آئی پی پی کا بھی کردار نظر آرہا ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ الیکشن وقت پر نہیں ہوں گے۔ الیکشن کو ہمیشہ پی آئی اے کی فلائٹ سے تشبیہ دیتا رہا ہوں۔ اب جہاز کا ایک انجن سٹارٹ ہو گیا ہے دوسرے پر کام ہو رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں کی ہمیشہ کی طرح بکرا منڈی لگے گی۔ یہاں پر کوئی اصول کی سیاست کرنے نہیں آیا ۔ الیکشن کے اندر بکرا منڈی اور بکرا عید کی تیاریاں دیکھیں گے ۔ چھوٹے کھلاڑیوں او ربڑے کھلاڑیوں کے الگ الگ بھاؤ لگیں گے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ن لیگ ریس میں اکیلی دوڑ لگانے آئی ہے۔ شارٹ ٹرم حکومت کیلئے اتحادی حکومت بن جائے گی۔
لانگ ٹرم حکومت کیلئے آصف زرداری کو مائنس نہیں کیا جا سکے گا اور لانگ ٹرم کا مطلب زیادہ سے زیادہ 2 سال ہے ۔ ایوان صدر میں آصف زرداری کی تصویر لگتی دیکھ رہا ہوں۔
سابق سینیٹر نے کہا کہ ہمارا عدالتی نظام جب چاہے 6کو 9 کردے، جب چاہے 9 کو 6 کردے۔ پیپلزپارٹی کا چند دن میں سب اداروں کو قبول کرنے کا بیانیہ سب دیکھیں گے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ایک سسٹم میں کسی آدمی کو 20 سال بٹھائیں گے تو وہ چور نہ بھی ہو تو بن جائے گا۔منجھے ہوئے چوروں کو واپس بٹھا رہے ہیں اور کہتے ہیں ملک کو درست کریں۔ اسحاق ڈار جو کرسکتے تھے وہ 16 ماہ کی حکومت میں بھی کرسکتے تھے لیکن نہیں کیا۔ کیا توقع کرتے ہیں کہ وہ آئندہ آکر معیشت کو درست کردیں گے۔ سب نے بگاڑنا ہے ملک کو آئین کے مطابق کسی نے نہیں چلانا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کو جمہوریت چاہیے۔ کنٹرولڈ الیکشن نہیں چاہئیں۔ آئین و قانون کی باتیں کرتے ہیں۔پنجاب اور کے پی میں جو آئین کا قتل ہوا اس کا احتساب تو کردیں۔ بس حسب حال حسب ضرورت ہی چلنا ہے۔