اس موقع پر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہم اصولی بنیاد پر اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کر رہے ہیں، کوشش کریں کہ سینیٹ کا وقار متاثر نہ ہو، فضل الرحمان کی جماعت کی بلوچستان میں نمائندگی ہے، ملاقات کا مقصد تناؤ کو ختم کرنا ہے، ہم نے اپنے خیالات مولانا صاحب کے سامنے پیش کیے، سینیٹ کے وقار کو بچانے کیلئے ساری جماعتوں کو حصہ ڈالنا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ایک لمبا سفر طے کرچکی ہے، اس مرحلے پر حکومتی خواہش کو پورا کرنا کیسے ممکن ہے؟ کچھ تجاویز ایسی ہونی چاہیے جسے اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کے درمیان قابل غور لایا جاسکے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے سامنے اپنی درخواست رکھی ہے، اپوزیشن کے اقدام سے شاید اچھے نتائج نہ نکلیں، سینیٹ کی ڈیڑھ سالہ مدت گزر چکی ہے، ڈیڑھ سال رہ گیا، ایسا قدم اٹھانا چاہیے جس سے بہتری کی طرف جائیں۔