برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت سکاٹ لینڈ میں روتھ ڈیوڈسن کی مضبوط قیادت میں سکاٹش کنزرویٹیو پارٹی میں نئی جان پڑی ہے۔ پارٹی کے مخالفین اس بات کے قائل ہیں کہ بورس جانسن کے وزیراعظم بننے سے یہ سارا عمل رک جائے گا اور ہو سکتا ہے کہ اس سے سکاٹ لینڈ اور برطانیہ کا اتحاد بھی خطرے میں پڑ جائے اور بات علیحدگی تک پہنچ جائے، کیونکہ روتھ ڈیوڈسن اور بورس جانسن ایک دوسرے کے دوست نہیں ہیں اور ماضی میں ایک دوسرے کی شدید مخالفت کر چکے ہیں۔
مبصرین یہ قیاس آرائیاں کر رہے ہیں کہ بورس جانسن جو بدھ 24 جولائی کو باقاعدہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھال لیں گے اگر ایسی بریگزٹ پالیسی اپناتے ہیں جو کہ سکاٹ لینڈ میں پسند نہیں کی جاتی تو یہ ممکن ہے کہ سکاٹ لینڈ کے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو جائیں کہ اب مزید برطانیہ کا حصہ رہنا ان کے بہترین مفاد میں ہے یا نہیں۔
کچھ حالیہ عوامی سروے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یورپی یونین سے بغیر کسی معاہدے کے علیحدگی کی صورت میں سکاٹ لینڈ میں 60 فیصد ووٹر برطانیہ سے آزادی کے حق میں رائے دیں گے۔
اگر بورس جانسن کے دور میں سکاٹ لینڈ برطانیہ سے علیحدہ ہوتا ہے تو وہ برطانیہ کے یحییٰ خان ثابت ہوں گے۔
جنرل آغا محمد یحٰیی خان پاکستان کی بری فوج کے پانچویں سربراہ اور تیسرے صدر مملکت تھے۔ 1969 میں ایوب خان کے استعفیٰ کے بعد یحییٰ خان نے صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا۔ یحیٰی خان کے دور حکومت میں مشرقی پاکستان نے مغربی پاکستان سے اپنی راہ جدا کر لیں اور بنگلہ دیش کے نام سے ایک نئی ریاست دنیا کے نقشے پر ابھری تھی۔