سابق اولمپیئن کا مجسمہ ایک ماہ قبل بہاولپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں نصب کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق مجسمے کی گیند 16 جولائی کو چوری ہوئی جبکہ اگلی رات ہاکی بھی غائب کردی گئی ۔ مجسمے سے ہاکی اور بال چوری کیے جانے کی اطلاع پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر صارفین شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام سے ایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائی اور اسے دوبارہ اصل حالت میں بحال کرنیکا مطالبہ کیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے سوال کیا کہ بحیثیت قوم ہماری منزل کی سمت کیا ہے؟ ہم کس طرف جارہے ہیں؟ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر معاملہ اجاگر ہونے کے بعد ایک شہری نے درخواست جمع کرائی، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کیا اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے کا آغاز کردیا۔ اس واقعے کے بعد کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ کی جانب سے مجسمہ کی بیسمنٹ کو ڈھائی فٹ اونچا اورلوہے کا جنگلا بھی لگایا گیا ۔
پولیس نے عید الاضحی سے ایک دن قبل فلائنگ ہارس اولمپیئن سمیع اللہ خان کے بہاولپور میں ہسپتال چوک پر لگے مجسمے سے ہاکی اور بال چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا تھا ۔ پولیس کے مطابق ملزم کو ماڈل ٹاؤن اے میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر ٹیکنالوجی کی مدد سے پکڑا گیا اور ملزم نے اعتراف جرم کرنے کے بعد مجسمے کے سامنے جا کر معافی بھی مانگی ،پولیس نے اولمپیئن سمیع اللہ خان کے مجسمے کے سامنے ملزم کو ہتھکڑی لگا کر میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
ملزم کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اولمپیئن سمیع اللہ نے کہا کہ ﷲ کا احسان ہے کہ اس تباہ کن دور میں ابھی بھی کوئی ہمارا مداح ہے، انتظامیہ سے اپیل ہے کہ چور کوسزا دینے کے بجائے تنبیہ کر کے چھوڑ دیا جائے ۔ اب ایک بار پھر مجسمے سے ہاکی سٹک اور گیند چوری ہوگئی ہے۔