رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی حکومت طیارہ گرائے جانے کے معاملے پر مناسب وضاحت دینے میں بھی ناکام رہی۔
اس سے قبل جون کے آغاز میں ہی کینیڈا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کی جانب سے متاثرین کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر مالی امداد کے اعلان کو مسترد کردیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ متاثرین کے لیے مالی امداد سے زیادہ اہم انصاف ہے لیکن سب سے پہلے جہاز کو تباہ کرنے کے معاملے میں پیچھے چھپے سچ کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہےکہ جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کے دوران ایران نے 8 جنوری 2020 کو یوکرین کا طیارہ مار گرایا تھا جس کے نتیجے میں 176 مسافر ہلاک ہوئے تھے۔
بعد ازاں ایرانی حکومت نے اس معاملے پر اپنی غلطی بھی تسلیم کی تھی اور متاثرین کی مالی امداد کا اعلان کیا تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ کی لیکڈ آڈیو اور طیارہ کیس
گزشتہ سال ایران کے سابق وزیر خارجہ جواد ظریف کے ایک انٹرویو کی آڈیو لیک ہوئی ہے۔ جس میں ان کو ان معاملات پر رائے زنی کرتے سنا گیا تھا جو ایران میں موضوع ممنوعہ سمجھا جاتا ہے۔ وہ اس آڈیو میں کہتے ہیں کہ اسی دن جب پاسداران انقلاب کے ائیر ڈیفینس یونٹ نے تہران سے پرواز کرنے والے یوکرین کے مسافر طیارے کو ظاہر غلطی سے نشانہ بنایا تو کمانڈر چاہتے تھے کہ وہ ایران کے قصوروار ہونے کی تردید کریں۔ اس واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے۔