انہوں نے مزدوروں کے لئے 200 ارب کے پیکج کا اعلان کیا ہے جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز کے لئے 150 ارب، انتہائی غریب افراد کے لئے 150 ارب اور گندم کی خریداری کے لئے 280 ارب مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ملک کو زیادہ نقصان کرونا سے نہیں بلکہ غلط فیصلوں سے ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کرفیو کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انکا کہنا تھا کہ ہم نے کرونا سے نبٹنے کی تیاری 15 جنوری سے کر رکھی تھی۔ ہمارا اپنے طلبہ کو چین میں رکھنے کا فیصلہ درست تھا۔
یاد رہے کہ اس سے کچھ روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے قوم کو لاک ڈاون کی تعریف سمجھائی تھی جس میں انہوں نے لاک ڈاون کو کرفیو کہا تھا اور اب انہوں نے اس سے یو ٹرن لیتے ہوئے کرفیو اور لاک ڈاون کو علیحدہ علیحدہ بیان کیا ہے اور اب انکے خیال میں لاک ڈاون کرنے میں خاص مسئلہ نہیں بلکہ کرفیو لگانے میں مسئلہ ہے۔
اس کے پس منظر میں یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر شاہ نے آج ہی سندھ میں کرفیو لگانے کا عندیہ دیا ہے۔ یہ اس لئے اہم ہے کیونکہ وزیر اعظم کی گزشتہ تقریر جس میں ا نہوں نے لاک ڈاون کی مخالفت کی تھی اس سے چند گھنٹے بعد سندھ نے لاک ڈاون کا اعلان کر دیا تھا۔