اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ اجلاس میں صوبائی وزرائے تعلیم کے علاوہ اعلیٰ ثانوی تعلیم کمیشن اور تعلیمی اداروں کے سربراہان شریک ہوئے اور ملک میں تعلیم اور بیماری کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ پنجاب کے چند اضلاع بالخصوص لاہور میں بیماری کا پھیلاؤ خاصہ تشویشناک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے کچھ علاقوں میں بھی بہت زیادہ مسائل ہیں، جبکہ یہی صورتحال آزاد کشمیر کے بھی چند اضلاع میں ہے تاہم سندھ، بلوچستان، اور گلگت بلتستان میں بیماری کی صورتحال قدرے بہتر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل این سی او سی میں مخصوص اضلاع میں 15 مارچ سے 28 مارچ تک اسکولوں سمیت ہر قسم کے تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے فیصلہ کیا گیا تھا۔
تاہم آج ہونے والے اجلااس میں ان تمام چیزوں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھے جائیں گے اور اس میں ان مخصوص اضلاع کے علاوہ دیگر علاقوں کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کن اضلاع اور کن شہروں میں تعلیمی ادارے بند کیے جائیں اس کا فیصلہ صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومت خود کریں گی۔