تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ اپوزیشن کی بے چینی بتاتی ہے کہ معاشی انقلاب آرہا ہے۔ اپوزیشن کو لوڈ شیڈنگ خاتمے کا کوئی کریڈٹ نہیں جاتا۔ 2020 تک گردشی قرضوں کا بہاؤ صفر اور 2030 تک تیس فیصد انرجی متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی انکی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ ٹرانسمیشن سسٹم میں رکاوٹیں دور کرکے 3 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی صارفین کو فراہم کی جس کے باعث شارٹ فال ختم کرنے میں مدد ملی اور آج تمام فیڈرز لوڈشیڈنگ فری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمے کے افراد کیخلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ بجلی چوری میں ملوث 4 ہزارافراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے محکمے کے پاس ایک واحد ہتھیار پلاس ہے جو بل ادا نہیں کریگا اسکی بجلی کاٹ دی جائے گی، گزشتہ سال انتخابات کے دوران ہم جس حلقے میں جاتے عوام لوڈ شیڈنگ کا شکایت کرتے تھے۔
عمر ایوب نے کہا کہ پیپلزپارٹی 7 اور ن لیگ نے 3 بار آئی ایم ایف کے پاس گئی۔ ن لیگ نے ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طریقے روکنے کیلئے 24 ارب ڈالر تندور میں جھونک دیے۔ وزیر تونائی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں 8 ہزار سے زائد فیڈرز پر لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ہے۔ کراچی کے صارفین کے لئے ڈیڑھ سو میگاواٹ ہوا سے بننے والی بجلی سے دیا ہے۔