تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب میں رات گئے گیارہ سو گھروں پر چھاپے مارے گئے ، بغیر وارنٹ گھروں میں داخل ہو کر پولیس نے خواتین حتیٰ کہ بچوں سے بدتمیزی کی ، لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا 400 سے زائد کارکن حراست میں لیے گئے ان میں خواتین بھی شامل ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ایکس سروس مین اور سول اداروں سے ریٹائرڈ لوگ بھی پولیس گردی کا نشانہ بنے۔
فواد چوہدری نے پی ٹی آئی عہدیدار کی جانب سے پولیس کانسٹیبل کو گولی مارے جانے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریٹائرڈ میجر کےگھر میں آدھی رات کو زبردستی داخل ہونے پر گھر والوں نے ڈاکو سمجھ کر فائر کردیا اور پولیس اہل کار جان کی بازی ہارگیا ان تمام واقعات کے ذمہ دارحمزہ اور رانا ثنااللہ ہیں۔
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1528972487060496388
https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1528972489094733825
خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقہ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے دوران فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا ، کانسٹیبل کمال احمد کو ماڈل ٹاؤن میں تعینات کیا گیا تھا اس دوران ماڈل ٹاون سی بلاک 112 میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنماء ساجد بخاری کے گھر کریک ڈاؤن کیا گیا، کریک ڈاؤن کے دروان چھت سے فائر کیا گیا ، کانسٹیبل کمال احمد کو سینے پر گولی لگی ، زخمی کانسٹیبل کو طبی امداد کے لیے لاہور جنرل ہستپال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔