یہ وہ بیان تھا جس میں وفاقی وزیر ہوا بازی نے ادارہ جاتی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پی آئی اے میں 40 فیصد پائلٹس کے لائسنز جعلی ہیں۔
اس بیان کے بعد جہاں پی آئی اے کو کاروبار میں نقصان ہوا وہیں اسے بین الاقوامی ہوا بازی کے سخت قوانین کی بھینٹ چڑھنا پڑا۔ کئی جہاز گراؤنڈ کر دیے گئے، پائلٹ معطل ہوئے اور پاکستان ائیر لائنز کو سخت نقصان پہنچا۔
تاہم اب جبکہ یہ معلوم ہوا ہے کہ وزیر موصوف کے بیانات میں کوئی صداقت نہیں تھی تو وہ معاملے سے جان چھڑانے کی کوشش میں ہیں۔
https://twitter.com/hummasaif/status/1331283494283120643
عدالت میں بھی اسی حوالے سے سوالات اٹھائے جانے کے بعد جب میڈیا نے وزیر ہوا بازی سے اس رپورٹ کے ان کو پیش کر دینے والے کے بارے میں جاننے کی کوشش کی تو وہ یہ کہتے ہوئے چلتے بنے کہ بیٹا ہر معاملے کے بال کی کھال اتارنا ضروری نہیں ہوتا۔