900 سے زائد افراد کا قتل کرنیوالے خوفناک سیریل کلر کی کہانی

900 سے زائد افراد کا قتل کرنیوالے خوفناک سیریل کلر کی کہانی
بہرام ڈاکو جس راستے سے گزرتا تھا، وہاں لاشوں کے ڈھیر لگ جاتے تھے۔ ٹھگوں اور ڈاکوؤں کا مطالعہ کرنے والے جیمز پیٹن نے بھی ٹھگ بہرام کے بارے میں لکھا کہ اس نے حقیقت میں 931 افراد کو قتل کیا تھا۔

آپ نے کئی سیریل کلرز کو فلموں میں دیکھا ہوگا، جو اپنی خواہشات کی وجہ سے بڑی بے رحمی سے لوگوں کی جان لے لیتے ہیں، لیکن حقیقی زندگی میں آپ نے شاید ہی ایسے سیریل کلرز کے بارے میں سنا ہو گا۔ آج ہم آپ کو ایک ایسے ہی سیریل کلر کی کہانی سنانے جارہے ہیں، جس کا نام سنتے ہی لوگ کانپ اٹھتے تھے۔

سیریل کلرز لوگوں کو بے رحمی سے قتل کرنے کے لیے پتھر اور چاقو جیسے خطرناک ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن شاید آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا کہ ایک سیریل کلر نے رومال سے سینکڑوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ اس سیریل کلر کا نام ٹھگ بہرام ہے جس نے اپنے رومال کی مدد سے 900 سے زائد افراد کو قتل کیا تھا۔

بہرام 1765ء میں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پیدا ہوا تھا۔ 75 سال کی عمر میں اسے ان جرائم کی پاداش میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ تاہم، اسے پکڑنا اتنا آسان نہیں تھا۔ ٹھگ بہرام کو گرفتار کرنے سے پہلے اس کا سرپرست امیر علی پکڑا گیا۔ اس زمانے میں ہندوستان پر ایسٹ انڈیا کمپنی یعنی برطانوی حکومت کا اختیار تھا۔ ٹھگ بہرام کی دہشت اس قدر تھی کہ انگریز حکومت بھی اس سے خوفزدہ تھی۔

ٹھگ بہرام تاجروں، سیاحوں، سپاہیوں اور زائرین کے قافلوں کا شکار کرتا تھا۔ ٹھگ گینگ کے لوگ بھیس بدل کر ان کے ساتھ گھل مل جاتے تھے۔ اس کے بعد جب یہ لوگ رات کو سوتے تھے تو یہ خونخوار گینگ لوگوں کو اپنا شکار بناتے تھے۔

لوگوں کے سو جانے کے بعد گینگ کے لوگ گیدڑوں کے رونے کی آواز میں ایک دوسرے کو سگنل بھیجتے تھے۔ ٹھگ پھر بہرام گینگ کے باقی لوگوں کے ساتھ وہاں پہنچ جاتا اور قافلے میں شامل لوگوں کا پیلے رنگ کے کپڑے کے ٹکڑے (جس میں ایک تیز سکہ ہوتا) سے گلا گھونٹ دیتا۔

لوگوں کے مسلسل لاپتا ہونے کے بعد اس معاملے کی چھان بین ہوئی اور اس کی ذمہ داری 1809ء میں ایک انگریز افسر کیپٹن سلیمان کو سونپی گئی۔ کیپٹن سلیمان نے تفتیش کرنے پر انکشاف کیا کہ یہ کام ٹھگ بہرام کا ٹولہ کر رہا ہے اور لوگوں کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاشیں بھی غائب کر دیتے ہیں۔ کیپٹن سلیمان نے بتایا تھا کہ ٹھگ بہرام کے گینگ میں 200 کے قریب لوگ تھے۔

کیپٹن سلیمان نے دہلی سے جبل پور تک جاسوسوں کا بڑا جال بچھا رکھا تھا۔ اس کے بعد گروہ کی زبان سمجھ میں آئی۔ کیپٹن سلیمان نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ غنڈوں نے راموسی زبان استعمال کی۔ بہرام کے گینگ نے لوگوں کو ختم کرتے وقت یہ زبان استعمال کی۔ تاہم 10 سال بعد بہرام کو گرفتار کر لیا گیا۔ جب بہرام کو گرفتار کیا گیا تو اس کی عمر 75 سال تھی۔ 1840ء میں بہرام کو پھانسی دی گئی۔