نجی ٹی وی کے مطابق پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف اور خواجہ آصف سمیت پارٹی کے اہم رہنماؤں نے اس بات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی کہ وہ علاج کے لیے بیرون ملک جانے پہ رضامند ہوجائیں لیکن طویل مشاورت کے باوجود وہ سابق وزیراعظم سے اپنی بات نہیں منوا سکے۔
پی ایم ایل (ن) کے انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز سے بات چیت میں دعویٰ کیا کہ میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پہ چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں سے کہا کہ وہ حکومت سے کسی بھی قسم کے ریلیف کے طلبگار نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ عدالت میں قانونی جنگ لڑتے رہیں گے۔
سابق وزیر دفاع اور پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے ہم نیوز کے مطابق کہا ہے کہ بیرون ملک جانے یا نہ جانے کا فیصلہ نواز شریف اور ان کا خاندان ہی کرسکتا ہے۔
دوسری جانب ٹوئٹر پر حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے سنئیر صحافی اظہر جاوید نے کہا کہ حکومت نے لاہور ایئر پورٹ پر ایئر ایمبولینس تیار رکھنے کا حکم دے دیا ہے لیکن نواز شریف علاج کیلئے بیرون ملک جانے سے انکار کر رہے ہیں۔ نواز شریف نے حکومت کو جواب دیا کہ ’جینا مرنا پاکستان میں ہے‘۔
اظہر جاوید نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک منتقل ہونے پر رضا مند کرنے کیلئے ان کی والدہ ،مریم نواز اور خاندان کے دیگر افراد کے ذریعے درخواستیں کی جارہی ہیں۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن ان کی دعائیں نواز شریف کے ساتھ ہیں۔
ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’سیاسی اختلافات اپنی جگہ، میں صدق دل سے نواز شریف کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔ انھیں علاج معالجے کی بہترین ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے میں تمام متعلقہ حکام کو ہدایات دے چکا ہوں۔‘