گزشتہ بدھ راولپنڈی میں کیس کی سماعت کے دوران ملزم طارق نیازی نے جج جہانگیر گوندل کو بتایا کہ متاثرہ خاتون مہوش نے اسے معاف کر دیا ہے اور اپنا کیس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں نے باہمی رضا مندی سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معزز جج نے خاتون سے کہا کہ اگر وہ واقعی ہی ملزم سے شادی کرنا چاہتی ہیں یا نہیں تو وہ بلا خوف و خطر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں جس پر متاثرہ خاتون نےشادی پر رضا مندی کا اظہار کیا۔
اس کے فورا بعد کورٹ روم کے اندر دونوں کا نکاح مقرر بحق مہر ۵۰۰۰۰پچاس ہزار روپے کروایا گیا۔ ملزم طارق نیازی نے ہتھکڑی پہنے نکاح نامہ پر دستخط کئے۔ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کے عوض ضمانت منظور کرلی اور متاثرہ خاتون سے انکی رضا مندی پر بیان حلفی لیا گیا۔ نئے جوڑے نے عدالت کے سامنے حلف لیا کہ وہ ایک خاندان کی صورت اکٹھے رہیں گے جس کی بناء پر عدالت نے ملزم کو بری کرنے کا حکم جاری کیا۔
یاد رہے کہ ایکپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق مجرم طارق نیازی نے متاثرہ خاتون کو کئی ماہ تک ریپ کا نشانہ بنایا جس کے بعد خاتون حاملہ ہو گئیں اور ملزم نے پیدا ہونے والے نومولود بچے کو دفنانے کی بجائے کہیں بھینک دیا تھا۔